Shan e Aal e Siddiq

Book Name:Shan e Aal e Siddiq

یعنی حضرت داؤد اور حضرت سلیمان علیہما السَّلام حضرت نُوح  علیہ السَّلام  کی ذُرِّیت ہیں۔

آپ دیکھیے! حضرت نُوح  علیہ السَّلام  کے صدّیوں بعد آپ کی اَوْلاد میں حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  تشریف لائے، حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  کے بیٹے ہیں: حضرت اِسحاق  علیہ السَّلام ، حضرت اسحاق  علیہ السَّلام  کے بیٹے ہیں حضرت یعقوب  علیہ السَّلام  ۔ پِھر ان کی اَوْلاد میں آگے چل کر صدّیوں کے بعد حضرت داؤد  علیہ السَّلام  تشریف لائے۔ قرآن فرما رہا ہے کہ حضرت داؤد  علیہ السَّلام  حضرت نُوح  علیہ السَّلام  کی ذُرِّیت ہیں۔ اس سے پتا چلا؛ لفظِ ذُرِّیت صِرْف بیٹوں اور پوتَوں کے لیے نہیں بولا جاتا بلکہ سلسلہ نسب میں قیامت تک جتنے لوگ آئیں گے، سبھی ذُرِّیّت کہلائیں گے۔ حضرت صِدّیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے دُعا کی:

وَ اَصْلِحْ لِیْ فِیْ ذُرِّیَّتِیْ (پارہ:26،سورۂ اَحْقَاف:15(

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور میرے لیے میری اولاد میں نیکی رکھ۔

پتا چلا؛ اس دُعائے صِدِّیق کا فیضان قیامت تک آنے والے سارے ہی صِدِّیقیوں کو نصیب ہے، خُدا کے فضل سے سب ہی صالِح، نیک اور پرہیزگار ہوں گے۔

لفظ ”لِیْ“ کا علمی نکتہ

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت صِدّیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے اپنی دُعا میں جو لفظ لِیْ استعمال فرمایا؛

وَ اَصْلِحْ لِیْ فِیْ ذُرِّیَّتِیْ

اس جگہ لفظِ لِیْ میں بھی بڑا کمال کا نکتہ ہے* حضرت صِدّیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عنہ  وہ شان والے کہ دِین کی خاطِر مال، جان، اَوْلاد سب کچھ قربان کریں، اَوْلاد ایسی ہو کہ خِدْمتِ دِین سے