Book Name:Shan e Aal e Siddiq
والوں کے ایمان سے وزنی ہو گا۔([1])
اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:میں نے دیکھا کہ میں جنّت میں داخِل ہوا ہوں، پھر ایک ترازُو لایا گیا، اُس کے ایک پلڑے میں مجھے بٹھا دیا گیا، دوسرے پلڑے میں میری ساری اُمّت کو بٹھایا گیا تو میرا وزن میری پُوری اُمَّت سے زیادہ تھا، پھر ایک پلڑے میں پُوری اُمّت کو رکھا گیا،دوسرے پلڑے میں ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کو بٹھا دیا گیا تو ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ پُوری اُمّت سے زیادہ وزنی تھے۔([2])
عِلْم میں زُہد میں بےشُبہہ تُو سب سے بڑھ کر کہ امامت سے تِری کھل گئے جوہر صِدِّیق
اُس اِمامت سے کُھلا تم ہو امامِ اکبر تھی یہی رَمْزِ نبی، کہتے ہیں حیدر صِدِّیق([3])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
مَعْلُوم ہوا؛ سب سے کامِل تَرِین اِیْمان رسولِ دوجہان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ہے، آپ (اور دیگر انبیائے کرام علیہم السَّلام ) کے بعد سب سے کامِل تَرِین، سب سے بڑھ کر وزن دار ایمان جسے نصیب ہوا، وہ ہمارے سروں کے تاج حضرت صِدّیقِ اَکْبَر رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں۔
چونکہ اِیْمان کی مضبوطی کے لحاظ سے آپ کا درجہ نبیوں کے بعد سب سے اُونچا ہے، لہٰذا انسان ہونے میں بھی آپ سب سے کامِل تَرِین رہیں گے۔ اسی لیے فرمایا:
وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ