Book Name:Shan e Aal e Siddiq
نظر کچھ نہیں آتا تھا، انہیں جب خبر ہوئی کہ ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ ہجرت کر کے جا چکے ہیں، گھر آئے، کہا: مجھے لگتا ہے کہ ابوبکر سارا مال ساتھ لے گیا ہے۔
یعنی بُوڑھے والدین ہیں، گھر میں جوان اَوْلاد ہے، ان کے لیے بھی کچھ چھوڑ کر نہیں گیا، سب کچھ ہی ساتھ لے گیا ہے۔ حضرت اسماء رَضِیَ اللہُ عنہ ا جو صِدّیقِ اَکْبَر رَضِیَ اللہُ عنہ کی بڑی شہزادی ہیں، انہوں نے کیا کِیا کہ چند ٹھیکریاں اکٹھی کیں، ان کے اُوپَر کپڑا رکھا اور اپنے دادا جنابِ اَبُوقُحَافَہ کا ہاتھ ان کو لگا کر کہا: دادا جان! پریشان مت ہوئیے! اَبُّو جان! ہمارے لئے خیر کثیر چھوڑ گئے ہیں۔([1])
اللہ! اللہ! کیا شان ہے...!! یہ حضرت صِدّیقِ اَکْبَر رضی اللہ عنہ کی شہزادی ہیں۔ آپ کی شانِ صِدِّیقیت یہ ہے کہ مصطفےٰ جانِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر سب کچھ لُٹانے کو تیار ہیں اور اَوْلاد کس شان والی ہے کہ صبر و تحمل اور استقامت کی بلند مثال قائِم کر رہی ہیں۔
وضاحت:ایک وضاحت کر دوں: حضرت اسماء رَضِیَ اللہُ عنہ ا نے اپنے دادا جان کو دِلاسا دینے کے لیے پتھر رکھے اور یہ ظاہِر کیا کہ یہ سکّے ہیں۔ یہ تَوْرِیہ تھا۔ جُھوٹ گُنَاہ ہوتا ہے، تَوْرِیہ ضَرورت کے وقت جائز ہوتا ہے۔ اِس کے الگ سے احکام ہیں۔ جو ہمیں سیکھ لینے چاہئیں۔ بہارِ شریعت ، جلد:3، حصہ:16 سے اِن اَحکام کو پڑھا جا سکتا ہے۔
سیِّدہ عائشہ صِدِّیقہ کا ذِکْرِ خیر
*حضرت سیِّدہ عائشہ صِدِّیقہ طَیِّبَہ طاہِرہ رَضِیَ اللہُ عنہ ا مَحْبوب نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی زوجہ محترمہ اور حضرت صِدّیقِ اَکْبَر رَضِیَ اللہُ عنہ کی شہزادی ہیں *بہت
[1]...سیرت ابن ہشام، ہجرۃ رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ، موقف آل ...الخ، جز:2، جلد:1، صفحہ:101 ۔