Book Name:Yai Baray Karam Ke Hain Faisalay
مالِکِ کریم ہے، اس نے جسے جو عطا فرمایا ہے، درست عطا فرمایا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اللہ پاک کی دِی ہوئی نعمتوں پر اس کا شکر ادا کریں، کسی کے ساتھ حَسَد ہر گز نہ کیا کریں۔
حسد، وعدہ خِلافی، جُھوٹ، چُغلی، غیبت و تہمت
مجھے اِن سب گناہوں سے ہو نفرت یارسولَ اللہ!
مِرے اَخلاق اچھے ہوں، مِرے سب کام اچھے ہوں
بنا دو مجھ کو تم پابندِ سنّت یارسولَ اللہ!([1])
حَسَد کی بُرائی پر چند احادیثِ کریمہ
(1): فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم :
اِيَّاكُمْ وَالْحَسَدَ فَاِنَّ الْحَسَدَ يَأْكُلُ الْحَسَنَاتِ كَمَا تأكُلُ النَّارُ الْحَطَبَ
ترجمہ: حسد سے بچو کہ حسد نیکیوں کو یُوں کھا جاتا ہے جیسے آگ لکڑی کوکھا جاتی ہے۔([2])
(2): آخری نبی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:
لَیْسَ مِنِّیْ ذُوْحَسَدٍ وَّلَا نَمِیْمَۃٍ وَّلَا کَہَانَۃٍ وَّلَا اَنَا مِنْہُ
ترجمہ: حَسَد کرنے والے، چُغلی کھانے والے اور کاہِن کا مجھ سے اور میرا اِن سے کوئی تعلُّق نہیں۔([3])
(3): پیارے آقا،رسولِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نےفرمایا:
دَبَّ اِلَيْكُمْ دَاءُ الاُمَمِ قَبْلَكُمْ: اَلْحَسَدُ وَالبَغْضَاءُ هِيَ الحَالِقَةُ، لَا اَقُوْلُ