Book Name:Yai Baray Karam Ke Hain Faisalay
تَحْلِقُ الشَّعَرَ وَلٰكِنْ تَحْلِقُ الدِّيْنَ
ترجمہ : تم میں پچھلی اُمّتوں کی بیماری حَسَد اور بُغْض سرایت کر گئی ، یہ مونڈ دینے والی ہے، میں نہیں کہتا کہ بال مُونڈتی ہے لیکن یہ دین کو مُونڈ دیتی ہے۔([1])
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن، مفتی اَحمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں : اِس طرح کہ دین و ایمان کو جڑ سے خَتم کردیتی ہے، کبھی اِنسان بُغْض و حَسَد میں اِسلام ہی چھوڑ دیتا ہے، شیطان بھی انہیں 2بیماریوں کا مارا ہوا ہے۔([2])
(4):حدیث پاک میں ہے:
اَلْحَسَدُ یُفْسِدُ الْاِیْمَانَ کَمَا یُفْسِدُ الصَّبِرُ الْعَسَلَ
ترجمہ : حَسَد ایمان کو اس طرح بگاڑ دیتا ہے ، جیسے ایلوا ، شہد کو بگاڑ دیتا ہے۔([3])
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں: اِیْلوا ایک کڑوے درخت کا جما ہوا رَس ہے، سخت کڑوا ہوتا ہے اگر شہد میں مل جائے تو تیز مٹھاس اور تیز کڑواہٹ مل کر ایسا بدترین مزہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کا چکھنا مشکل ہوجاتا ہے، نیز یہ دونوں مل کر سخت نقصان دہ ہوجاتے ہیں ۔ اکیلا شہد بھی مُفِید ہے اور اکیلا ایلوا بھی فائدہ مند، مگر مِل کر کچھ مُفِید نہیں بلکہ مُضِر ہے ۔([4])
(5):ایک اور حدیثِ پاک میں ہے:
لَایَجْتَمِعُ فِیْ جَوْفِ عَبْدٍ مُّؤْمِنٍ اَ لْاِیْمَانُ وَالْحَسَدُ