Yai Baray Karam Ke Hain Faisalay

Book Name:Yai Baray Karam Ke Hain Faisalay

اللہ الْکَرِیْم!دِل میں محبّت بڑھے گی اور ہم زیادہ سے زیادہ فیضانِ نبوت حاصِل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اللہ پاک ہمیں کمالِ محبّتِ رسول نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    ۔   

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

(2):اللہ جسے چاہے فضل سے نوازے

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:

وَ اللّٰهُ یَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهٖ مَنْ یَّشَآءُؕ-وَ اللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ(۱۰۵) (پارہ:1، سورۂ بقرہ:105)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: حالانکہ اللہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ خاص فرمالیتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔

آیتِ کریمہ کے اس حصّہ کی پہلی وَضاحت تو یہ ہے کہ یہود چونکہ فیضانِ نبوت سے مَحْرُوم ہو گئے، لہٰذا اَب یہ مسلمانوں کو دیکھ کر حَسَد میں مبتَلا ہوتے ہیں *اِنہیں جلن ہوتی ہے کہ آخری نبی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  بنی اِسْماعیل میں سے کیوں بھیج دئیے گئے؟ بنی اسرائیل میں سے بھیجے جاتے *اِنہیں یہ بھی جلن ہے کہ ہم نے تو نبیوں کی گستاخی کی تھی، ہم فیضانِ نبوت سے مَحْرُوم ہو گئے، اب مسلمان گستاخی نہیں کرتے، یہ رحمت کے حقدار کیوں ہوئے جاتے ہیں؟ لہٰذا یہ اِس حَسَد کی وجہ سے جلتے بھنتے رہتے ہیں اور کوشش میں لگے رہتے ہیں کہ مسلمانوں کو بھی اِس نعمت سے مَحْرُوم کر دیں۔

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں سے ہمیں 2 باتیں معلوم ہوئیں؛