Book Name:Aadab e Zikr e Rasool صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
جانِب بولتے ہیں۔
مثلاً مدینے شریف میں کسی نے ایڈریس پُوچھ لیا تو یہ نہیں فرماتے کہ یہاں سے سیدھے جاؤ! پِھر اُلٹی طرف مُڑ جانا۔ فرماتے ہیں: یہاں سے سیدھے جاؤ! پِھر دِل کی جانِب مُڑ جانا۔
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے اَدَبِ ذِکْرِ رسول...!! اور یہ مت سوچیے کہ یہ تو محض عشق کی باتیں ہیں۔ جی ہاں! یہ عشق ہی کی باتیں ہیں مگر یہ وہ عشق ہے جس کی تعلیم قرآنِ کریم نے ہمیں دی ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! پیارے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ذِکْرِ پاک کرنا ہو تو اِس میں انتہائی ادب مَلحوظ رکھنا ضَروری ہے۔ چند آداب مُلاحظہ کیجیے!
پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نامِ پاک سے پُکارنا حرام ہے۔([1]) اللہ پاک قرآنِ پاک میں فرماتا ہے:
لَا تَجْعَلُوْا دُعَآءَ الرَّسُوْلِ بَیْنَكُمْ كَدُعَآءِ بَعْضِكُمْ بَعْضًاؕ- (پارہ:18، سورۂ نور:63)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:(اے لوگو!) رسول کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ بنالوجیسے تم میں سے کوئی دوسرے کو پکارتا ہے۔
یعنی جیسے ہم ایک دوسرے کو آپس میں پُکار لیتے ہیں: اے زید! اے بکر! اے عَمرو! ایسے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نام لے کر مَت پُکارو! بلکہ جب بھی پُکارنا ہو، ادب کے