Aadab e Zikr e Rasool صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

Book Name:Aadab e Zikr e Rasool صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

لوگ کتنے حُسّاس بھی تھے اور کتنی باریکیوں کا خیال کیا کرتے تھے۔ معذرت کے ساتھ آج ہمارے  ہاں ایک ماحول بنتا جا رہا ہے کہ ہم سوچ کر نہیں بولتے۔ جب سوچ کر نہیں بولتے تو بعض دفعہ پیارے نبی، مکی مَدَنی، مُحَمَّدِ عربی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے ذِکْرِ پاک میں بھی لفظوں کا انتخاب درست کرنے میں کمی ہو جاتی ہے۔

میں یہ نہیں کہوں گا کہ عاشقانِ رسول مَعَاذَ اللہ! گستاخانہ لفظ استعمال کرتے ہیں۔ اَلحمدُ لِلّٰہ! آج 1500 سال گزرنے کے بعد بھی عاشقانِ رسول بہت باادب ہیں، آج بھی گستاخیوں کو ہمارا اِیْمان ہر گز قبول نہیں کرتا۔ البتہ! ذِکْرِ رسول کی شان علیحدہ ہے، یہاں صِرْف گستاخی سے بچنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ ایک سے ایک پیارے سے پیارے، اچھے سے اچھے، اعلیٰ سے اعلیٰ لفظوں کا انتخاب بھی انتہائی ضَروری  ہے۔ وہ کیا کسی نے کہا تھا:

ہَزَار بَار بَشَوْیَمْ دَہَنْ زِ مُشْک و گُلَاب

ہَنُوْز نَامِ تُوْ گُفْتَنْ کَمَال بِے اَدَبِی اَسْت

ترجمہ:اے مَحْبوبِ خدا  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ! مَیں ہزار بار بھی اپنے منہ کو خوشبو اور گلاب کے پانی سے دھو لوں، پھر بھی آپ کا نامِ پاک اِس منہ سے لینا بے ادبی ہوگا۔

ماں باپ قربان...!!

صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان   کی ادا تھی کہ  پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے حُضُور کچھ عرض کرنا ہوتا تو پہلے کہتے: فِدَاکَ اَبِیْ وَ اُمِّی یَارَسُوْلَ اللہ! یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہو جائیں *پیارے آقا  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی غیر موجُودگی میں بھی ذِکْرِ رسول کرنا ہوتا تو صحابہ بہت ادب والے لفظوں کا چُنَاؤ کیا کرتے