Aadab e Zikr e Rasool صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

Book Name:Aadab e Zikr e Rasool صلی اللہ تعالی علیہ وسلم

کبھی يَاَيُّهَا ٱلْمُدَّثِّرُ فرمایا*کبھی يَاَيُّهَا ٱلْمُزَّمِّلُ فرمایا*کبھی طٰہٰ کہا*کبھی: يسٓ فرمایا۔

کبھی یٰس کہا کبھی طٰہٰ کہا                                                                                                   نام لے کر خُدا نے پُکارا نہیں

آواز پَسْت رکھیے...!!

جب بھی ذِکْرِ رسول ہو تو آواز  اور لہجے میں ادب ہونا چاہیے۔  اللہ پاک فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَرْفَعُوْۤا اَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِیِّ وَ لَا تَجْهَرُوْا لَهٗ بِالْقَوْلِ

(پارہ:26، سورۂ حجرات:2)

 تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اے ایمان والو! اپنی آوازیں نبی کی آواز پر اونچی نہ کرو اور ان کے حضور زیادہ بلند آواز سے کوئی بات نہ کہو!

روایات میں ہے: ایک مرتبہ اِس اُمّت کے سب سے افضل اَصْحاب حضرت اَبُوبکر صِدِّیق اور حضرت فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہ عنہ ما کی آوازیں بارگاہِ رسالت میں بلند ہوگئی تھیں، اُس وقت یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی اور فرما دیا گیا کہ مَحْبوب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کے سامنے اپنی آوازیں پَسْت رکھا کرو! ورنہ کہیں یُوں نہ ہو کہ بےادبی کے سبب تمہارے سب اَعمال برباد ہو جائیں۔([1])

*یہ آیتِ کریمہ اُترنے کے بعد  حضرت ابوبکر صِدّیق  رَضِیَ اللہ عنہ  نے عرض کیا:  یا رسولَ اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  اللہ پاک کی قسم! آئندہ میں  آپ سے سرگوشی کے انداز میں  بات کیا کروں  گا۔([2]) *حضرت فاروقِ اَعظم  رَضِیَ اللہ عنہ  کی یہ حالت ہو گئی کہ بہت آہستہ آواز میں بات کرتے،یہاں تک کہ بعض دفعہ مَحْبوب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   دوبارہ


 

 



[1]...تفسیر قرطبی، پارہ:26، سورۂ حجرات، زیرِآیت:2، جلد:8، جز:16، صفحہ:187 خلاصۃً۔

[2]...مسند بزار، مسند ابی بکر الصدیق رَضِیَ اللہُ عنہ، جلد:1، صفحہ:127، حدیث:56۔