Book Name:Faizan e Imam Syuti رحمۃ اللہ علیہ
تھے،مدرسہ شَیْخُونِیَہ میں پڑھایا کرتے تھے،امام مسجد بھی تھے، بہت نیک عبادت گزار تھے، تِلاوتِ قرآن کے بہت شوقین تھے، ہفتے میں ایک قرآن مکمل فرمایا کرتے تھے([1]) *امام سُیُوطِی رحمۃُ اللہ علیہ ابھی 5 سال ہی کے تھے کہ آپ کے والِدِ محترم دُنیا سے رُخْصَت ہو گئے یعنی آپ کا بچپن مُبَارَک یتیمی میں گزرا، آپ کے والِد صاحِب کی وَصِیَّت کے مطابق شیخ کمالُ الدِّیْن حنفی رحمۃُ اللہ علیہ نے آپ کو اپنی زیرِ نگرانی رکھا اور آپ کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ فرمائی۔([2])
امام سُیُوطِی شافعی رحمۃُ اللہ علیہ کے قصبے میں ایک مجذوب بزرگ رہتے تھے،جن کا نام شیخ محمد تھا۔امام سُیُوطِی رحمۃُ اللہ علیہ کے والِدِ محترم اور تمام گھر والے چونکہ عاشقانِ اولیا تھے، لہٰذا شیخ محمد رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضِری کا معمول تھا،امام سُیُوطِی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں:میں ابھی چھوٹا ہی تھا،ابھی والِد صاحِب بھی زندہ تھے،ایک دِن مجھے شیخ محمد رحمۃُ اللہ علیہ کی خِدْمت میں لے جایا گیا تو انہوں نے میرے لئے بَرَکَت کی دعا فرمائی۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ !پیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا؛اپنے بچوں کو اَوْلیائے کرام اور نیک لوگوں کے پاس لے جانا، ان کے لئے دُعائے برکت کروانا مسلمانوں کا پُرانا معمول ہے اور اس کی بہت برکتیں نصیب ہوتی ہیں،دیکھئے!امام سُیُوطِی رحمۃُ اللہ علیہ کے لئے ایک مجذوب بزرگ رحمۃُ اللہ علیہ سے دُعا کروائی گئی تو اس کی کیسی برکتیں ظاہِر ہوئیں، الحمد للہ! امام سُیُوطِی رحمۃُ اللہ علیہ بلند مقام پر فائِز ہوئے۔