Book Name:Faizan e Imam Syuti رحمۃ اللہ علیہ
مُلاقات ہوئی اور وہ غیر مسلم اُن اسلامی بھائیوں کے ہاتھ پر کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
امام سُیُوطِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی چند مُبَارَک عادات
پیارے اسلامی بھائیو!امام جلالُ الدِّیْن سُیُوطِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ *بہت نیک،پرہیز گار، تقویٰ والے*سنّتوں پر عمل کرنے والے اور *ہر حال میں شریعت کی پیروی کرنے والے تھے *آپ فرماتے ہیں:میں ابھی 7 سال کا تھا کہ میرے دِل میں نیک کاموں کی اور نیکی کی دعوت دینے کی محبّت اور بُرے کاموں کی نفرت ڈال دی گئی تھی *جو بندہ بُرائی کی دعوت دیتا، مجھے اس سے قدرتی طور پر نفرت ہونے لگتی تھی *میں بچپن ہی سے نیک لوگوں کے متعلق خوش عقیدہ ہوں *جلد بازی سے بچنا اور ہر کام سوچ سمجھ کر کرنا آپ کی عادت مُبَارَکہ تھی *آپ مسلمانوں سے حُسْنِ ظَن رکھتے، یہاں تک کہ کسی کا بُرا چرچا سُن کر بھی اسے بُرا نہ جانتے بلکہ اس کے متعلق حُسْنِ ظَنّ ہی رکھتے تھے *آپ فرماتے ہیں: مجھے سُنّت سے، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری حدیثوں سے اور نیک لوگوں سے محَبَّت ہے، مجھے معلوم ہو جائے کہ فُلاں جگہ نیک شخص رہتا ہے، میں اُن کی زیارت کے لئے بھی حاضِر ہوتا ہوں اور ان سے تبَرُّک بھی کرتا (یعنی ان کی ذات اور اُن سے نِسْبَت رکھنے والی چیزوں سے برکتیں بھی لیتا) ہوں۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ !پیارے اسلامی بھائیو!غور فرمائیے! وقت کے اتنے بڑے امام صاحِب کی کتنی