Book Name:Faizan e Imam Syuti رحمۃ اللہ علیہ
تمہیں پیاس نہ لگے؟عرض کیا:جی ہاں!مولیٰ!میں چاہتا ہوں۔ فرمایا: پِھر میرے محبوب، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر کثرت سے درود پڑھا کرو!([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([2]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم حاصل کرنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
امام سُیُوطِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی ایک کرامت
امام جلالُ الدِّیْن سُیُوطِی شافعی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے ایک خادِم تھے:حضرت محمد بن علی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ۔ آپ فرماتے ہیں:ایک روز امام سُیُوطِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے مجھے فرمایا:اگر میرے مرنے سے پہلے تم میرا راز ظاہِر نہ کرو تو آج عصر کی نَماز مکہ مُکَرَّمہ میں پڑھنے کا ارادہ ہے۔ میں نے عرض کیا:جی!ٹھیک ہے(میں راز ظاہِر نہیں کروں گا)۔امام سُیُوطِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے میرا ہاتھ