Book Name:Jadu Ki Mazammat
ناگ بنا دیا تھا۔ کام تَو دونوں طرف ایک ہی ہوا ہے، پِھر ان میں فرق کیسے ہو گا؟
مُعْجِزَہ تَو خیر مُعْجِزَہ ہے، وہ تَو صِرْف انبیائے کرام علیہم السَّلام ہی دکھا سکتے تھے۔ البتہ! کرامات کا ظُہور تو قیامت تک ہوتا رہے گا، لہٰذا تَوَجّہ سے جادُو اور کرامت کا فرق سمجھ لیجیے! جادُو اور کرامت میں 5 فرق ہیں:
(1):اِنَّ السِّحْرَ اِنَّمَا یَظْہَرُ مِنْ نَّفْسٍ شَرِیْرَۃٍ خَبِیْثَۃٍ وَ الْکَرَامَۃَ اِنَّمَا یَظْہَرُ مِنْ نَّفْسٍ کَرِیْمَۃٍ مَؤْمِنَۃٍ
ترجمہ: جادُو کا ظہور ہمیشہ خبیث اور شرارتی نفس سے ہوتا ہے جبکہ کرامت ہمیشہ اِیْمان والے بہت ہی پاکیزہ بندے سے ظاہِر ہوتی ہے۔
(2):اِنَّ السِّحْرَ اَعْمَالٌ مَخْصُوْصَۃٌ لَیْسَ فِیْ الْکَرَامَاتِ کَذَالِکَ
ترجمہ: جادُو مَخْصُوص اَعْمال کو سیکھنے سے آجاتا ہے جبکہ کرامت ایسی نہیں ہے۔
یعنی جادُو تو ایسا ہے کہ کوئی بھی سیکھ لے، جب سیکھ لے گا تو کر پائے گا مگر کرامت سیکھنے سے نہیں آتی، یہ اللہ پاک کی عطا ہے۔
(3):اِنَّ السِّحْرَ مَخْصُوْصٌ بِاَزْمِنَۃٍ مُعَیِّنَۃٍ وَالْکَرَامَۃَ لَا تَعَیَّنَ لَہَا بِالزَّمَانِ
ترجمہ: جادُو کے اَوْقات خاص ہوتے ہیں، کرامت کسی وقت کے ساتھ خاص نہیں ہے۔
مطلب یہ ہے کہ جادُو ہر وقت اَثَر نہیں کرتا بلکہ اِس کے ٹائِم ہوتے ہیں، کوئی جادُو صِرْف چودہویں رات کو ہی ہو سکتا ہے، اور دِنوں میں نہیں ہوتا، کوئی جادُو صِرْف سُورج نکلنے کے وقت ہوتا ہے، دوپہر کو نہیں ہو سکتا۔ جبکہ وَلِیوں کی کرامات میں وقت کی قید