Book Name:Ahad Torne Ke Nuqsanat
بےچینی اور دِل کی کمزوری کا شکار ہو جاتا ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے: پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:
مَا نَقَضَ قَوْمٌ نِ الْعَهْدَ اِلَّا كَانَ الْقَتْلُ بَيْنَهُمْ
یعنی جب کوئی قوم عہد توڑنے کی عادَت بنا لیتی ہے تو ان میں قتل عام ہو جاتا ہے۔([1])
اللہ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! کیسی سبق آموز روایت ہے، آپ دیکھ لیجیے! آج ہمارا معاشرہ کہاں کھڑا ہے، آئے روز قتل کی خبریں اَخباروں میں چَھپ رہی ہیں *فُلاں جگہ بَم پھٹا، اتنے لوگ ہلاک ہو گئے *فُلاں جگہ باپ نے بچوں کو گولیاں مار دیں، پِھر خُود کو بھی فائِر مار لیا *فُلاں جگہ چچا نے بھتیجے کو قتل کر دیا *فُلاں جگہ بھتیجے نے چچا کو قتل کر دیا۔ ایک سے ایک خبریں آتی رہتی ہیں۔
دوسری طرف ہم وعدوں کی پاسداری پر بھی غور کر لیں، مُعَاشرے میں اعتماد کی فضا نہ ہونے کے برابر ہے *بڑی لجاجت سے قرض لیتے ہیں کہ بھائی! 1000 روپیہ دے دو، صبح واپس لے لینا، بندے نے تَرْس کھا کر دے دیا۔ اب ڈھونڈتے پِھرو اس بندے کو *خاندانوں میں عہد و پیمان ہو جاتے ہیں، ان کی پاسداری نہیں کی جاتی *اَجِیْر حضرات اِجارہ فارم پر سائن کرتے ہیں، میں ان ان شرائط کے ساتھ کمپنی میں کام کروں گا۔ جب نوکری لگ گئی، پکّے ہو گئے، اب 5 منٹ یہاں ضائع کیے، 10 منٹ وہاں ضائع کیے، کمپنی اس کی حرکتوں سے پریشان ہوتی ہے، وہ جو شرائط فارم سائن کیا تھا، اس کا کچھ خیال ہی نہیں کیا جاتا *یونہی اداروں میں غور کر لیں *گھروں میں دیکھ لیں، آئے روز وَعْدے ہو