Book Name:Yateemon Ka Aasra Hamara Nabi
ہلکی سی بھی ناگواری نہ آئے بلکہ اپنے چہرۂ پاک کی چمک سے، اپنی مسکراہٹوں کے فیضان سے یتیم کے غم دُور فرما دیا کیجیے!
جس کی تَسْکِیْں سے روتے ہوئے ہنس پڑیں
اُس تبسُّم کی عادَت پہ لاکھوں سلام([1])
حضرت عَقْرَبَہ جُہَنِی رَضِیَ اللہ عنہ صحابئ رسول ہیں، ایک مرتبہ آپ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، آپ کا ننھا شہزادہ بھی آپ کے ساتھ تھا۔
اب پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری اَداؤں پر غور کیجیے گا۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم زیارت کے لیے آنے والوں کو کس طرح عزّتوں سے نوازا کرتے تھے۔
پیارے مَحْبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اے عَقْرَبَہ! یہ تمہارے ساتھ کون ہے...؟ عرض کیا: اِبْنِی بَحِیْر یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! یہ میر ابیٹا ہے، اِس کا نام بَحِیْر ہے۔ فرمایا: اُدْنُ بیٹا! پاس آجاؤ...!!
اب جو بَحِیْر ہیں، وہ اپنا واقعہ بیان کر رہے ہیں، فرماتے ہیں: میں قریب ہوا، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مجھے اپنی گود مبارَک میں سیدھی جانِب بٹھا لیا۔ میرے سَر پر اپنا شفقت بھرا ہاتھ رکھا، فرمایا: مَااسْمُکَ؟ بیٹا! تمہارا نام کیا ہے؟
اِن کے والِد صاحِب پہلے نام عرض کر چکے ہیں لیکن یہ بچوں کی دِل جُوئی کا اَنداز ہے، حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بچّے سے دوبارہ نام پُوچھا۔ عرض کیا: بَحِیْر یارسولَ اللہ صلی