Imam Hussain Ke 5 Ausaf

Book Name:Imam Hussain Ke 5 Ausaf

عین شہادت کے وَقْت بھی آ پ رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ بارگاہِ الٰہی میں سَجْدے کی حالت میں تھے۔

کاش!کاش!کاش!ہم غلامانِ امام حسین بھی اپنے محبو ب کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے عبادات و ریاضات کرتے ہوئے اپنی زندگی کے شب و روز گُزاریں۔یادرکھئے ! حدیثِ پاک میں ہے: بندہ اُسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ وہ محبّت کرتا ہوگا۔([1])اگر ہم زَبان سے امام حسین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ سے محبّت کے دعوے کرتے رہیں مگر امام عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کی مبارک سیرت کو نہ اپنائیں تو ہماری محبّت ناقص ہے کیونکہ عاشق اپنے محبوب کے پیچھے پیچھے چلتاہے۔حضرتِ امامِ حسین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنے مُبارَک چہرے پر اپنے ناناجان رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیاری پیاری سُنّت داڑھی شریف سجا ئی ہوئی تھی، آپ کے ابّو جان مولا مشکل کُشا رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کی بھی گھنی (یعنی بھری ہوئی)داڑھی شریف تھی۔ ہم غور کریں کہ ہمارے چہرے پریہ سُنّت ِ رسول صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے؟امامِ عالی مقام حضرتِ امامِ حسین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ نے اپنی مبارک زندگی کی آخری نَمازِفجر اپنے خیمے میں باجماعت ادا فرمائی جبکہ دُشمن چاروں طرف سے تلواریں چمکا رہے تھے؟ اہلِ بیتِ اَطْہَار رَضِیَ اللہ  عنہم کی اَصل محبّت اِن کی پیروی کرنے میں ہے، امام عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کی مبارک زندگی سے ہمیں یہ دَرس ملتا ہے کہ ہمیں پانچوں نَمازیں باجماعت ادا کرنی چاہئیں اور وقت آنے پر دِین کی خاطر ہر طرح کی قربانی پیش کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ اللہ  کریم ہمیں صحابہ و اہلِ بیت رَضِیَ اللہ  عنہم کی حقیقی محبّت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم


 

 



[1]... ترمذی، کتاب الزہد، باب ماجاء ان المرء مع من احب، صفحہ:568، حدیث:2387۔