Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan

Book Name:Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan

صاف کئے، حضرت حُرْ کی سانسیں ابھی باقی تھیں، آپ نے آنکھیں کھول دیں،مسکرا کر امام عالی مقامرَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کی طرف دیکھا اور عرض کیا: حُضُور...!! اب تَو مجھ سے خُوش ہیں؟ امام عالی مقام نے فرمایا: ہاں! میں راضِی ہوں، اللہ   بھی تم سے راضی ہو جائے...!! حضرت حُرْ رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ نے یہ خوشخبری سُنی اور اس کے ساتھ ہی آپ کی رُوح جسم سے پرواز کر گئی۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ   عَلٰی مُحَمَّد

جنّت کی طرف بڑھنا ہمت کی بات ہے

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ   پاک حضرت حُرْ رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ کی قربانی قبول فرمائے، ذرا غور فرمائیے! یہ کتنی ہمّت کی بات ہے...!! حضرت حُرْ رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ یقین کے ساتھ جانتے تھے کہ یزیدی لشکر سے نکلنے کا مطلب شہادت ہے ٭آپ کی اَوْلاد بھی تھی ٭گھر والے بھی تھے ٭آپ جانتے تھے کہ میرا ایک فیصلہ میرے بچوں کو یتیم کر دے گا ٭اِس کے باوُجُود آپ نے کیسی ہمّت فرمائی ٭ایک طرف عہدہ ہے ٭منصب ہے ٭عزّت ہے ٭شُہرت ہے ٭دولت ہے ٭اور دوسری طرف جنّت ہے ٭آپ نے عہدہ ٭منصب ٭دولت ٭عزّت وغیرہ سب کچھ چھوڑا اور جنّت کی طرف بڑھ گئے۔ روایتوں میں ہے: جب حضرت حُرْ رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ لشکرِ یزید سے نکل کر امامِ حُسَینرَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کی خِدْمت میں حاضِر ہو گئے تو ایک یزیدی نے پُکار کر کہا: اے حُرْ! ہم تو تمہیں عقل مند سمجھتے تھے، آج تم نے یہ کیسا فیصلہ کیا...؟ کَثْرت یزید کی طرف ہے٭جیت یزید کی ہو گی٭مال و دولت یزید کے پاس ہے٭حکومت یزید کی ہے، یہ سب کچھ چھوڑ کر تم امام حُسَین کی طرف چلے گئے؟

اب حضرت حُرْ رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ کا ایمان افروز جواب سنیئے! آپ نے فرمایا: میں نے جنّت


 

 



[1]...آئینہ قیامت، صفحہ:67۔