Book Name:Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan
خواہش کرتے ہیں، وہ بلند رُتبہ نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جن کا اُمَّتی ہونے کی خواہش انبیاء نے کی، وہ محبوبِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنے صحابی پر کیسی شفقت فرما رہے ہیں،جب پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان کا سَر اپنی جھولی میں رکھا ہو گا، اپنے کپڑوں سے ان کے چہرے کی مٹی صاف کی ہو گی، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُم کو ان پرکیسا رَشک آیا ہو گا...!!
مگر یہ اِنْعَامات یہیں پر ختم نہ ہوئے، روایت میں ہے: پیارے آقا، رسولِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم روئے، پِھر مسکرائے اور اپنا چہرہ مبارک ایک طرف پھیر لیا اور فرمایا: وَرَدَ الْحَوْضَ وَ رَبِّ الْکَعْبَۃِ رَبِّ کعبہ کی قسم! سَعد حوضِ کوثَر پر پہنچ چکے ہیں۔
صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُم نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ پہلے روئے، پِھر مسکرائے اور چہرہ مبارک ایک طرف کو پھیر لیا، اس میں کیاحکمت تھی۔ فرمایا: رویا میں سعد کی محبّت میں تھا اور اللہ پاک نے سعد کو جو مقام عطا فرمایا، اسے جس عزّت سے نوازا ہے، اسے دیکھ کر مسکرا دیا اور میں نے دیکھا کہ جنّتی حُورَیں جو سعد کے نِکاح میں دی گئیں، وہ دوڑتی ہوئی، اس کی طرف آ رہی تھیں، اُن سے حیاء کے سبب میں نے اپنا چہرہ پھیر لیا تھا۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے قربانی...!! اور یہ ہے قربانی کا اِنْعام...!!
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے ! صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُم راہِ دِین میں کیسی کیسی قربانیاں پیش کیا کرتے تھے۔ مگر آہ! آج ہم بہانے بناتے ہیں ٭ہمارے پاس دُنیا کے ہر