Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan

Book Name:Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan

کام کے لئے وقت ہے مگر دِین کی خدمت کے لئے ٭قرآن و حدیث سیکھنے کے لئے ٭عِلْمِ دِین حاصِل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کے لئے وقت نہیں ہے ٭اپنی عیش و عشرت کے لئے ہزاروں لاکھوں بھی خرچ کر لئے جاتے ہیں مگر دِین کی خِدْمت کے لئے مال قربان کرتے ہوئے دِل گھٹتا ہے ٭اپنی صلاحیات کا استعمال کر کے بہت ساری دُنیا تو اکٹھی کر لیتے ہیں مگر دِین کی خاطِر اپنی صلاحیات پیش نہیں کرتے ٭جان کی بازی لگانا تو دُور کی بات ہے، ہم سے وقت اور مال کی بھی قربانی نہیں دی جاتی...!!

پیارے اسلامی بھائیو!آج ہم غور کریں! آخر وہ کون سا جذبہ تھا کہ جس جذبے کے تحت امامِ عالی مقام امام حُسَیْنرَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ نے ایسی عظیمُ الشان قربانی پیش کی، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُم  قدم قدم پر قربانیاں دیتے رہے۔ بات یہی ہے کہ ٭وہ بلند رُتبہ حضرات کامِلُ الْاِیْمان تھے ٭وہ جوشِ ایمان کے جذبے سے سرشار تھے اور ٭آہ! آج کا مسلمان اَکْثَر کمزورئ ایمان کا شکار ہے ٭اُن کے پیشِ نظر ہر دَم اللہ   و رسول کی رضا ہوا کرتی تھی مگر افسوس! آج کے مسلمانوں کی اَکْثَرِیّت کی اب اس طرف کوئی تَوَجُّہ نہیں ٭وہ اللہ   و رسول کی محبّت سے سرشار تھے مگر آہ! آج کے مسلمانوں کی بھاری اَکْثَرِیَّت دُنیا کی محبّت میں غرق ہے ٭وہ اعلیٰ کردار کے مالِک ہوا کرتے تھے مگر آج اَکْثَر مسلمان صِرْف گُفتار (یعنی باتوں) کے غازی بن کر رہ گئے ہیں۔

٭آہ! افسوس! ہم نے دُنیا کی محبّت میں ڈُوب کر ٭رضائے اِلٰہی کے کاموں سے دُور ہو کر ٭اپنی زندگیوں کو گُنَاہوں سے آلُودہ کر کے ٭اپنے پیارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سُنتوں کا عامِل بننے کی بجائے غیروں کے فیشن کو اپنا کر اپنی