Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan

Book Name:Karbala Jaan Nisar - 4 Muharram 1447 Bayan

کے جنّت میں داخِل ہوں گے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ  ! کیا شان ہے شُہدائے کربلا کی...!! اس روایت سے حضرت مولیٰ علیرَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ کا عِلْمِ غیب بھی واضِح ہے کہ وہ واقعہ جو ابھی سالوں بعد ہونا تھا، مولیٰ علیرَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ نے پہلے ہی اس کی خبر ارشاد فرما دی۔

پِھر اس روایت سے یہ بھی معلوم ہو گیا کہ تمام کے تمام شُہدائے کربلا چاہے وہ اَہْلِ بیتِ اَطْہَار ہوں یا صحابۂ کرام یا تابعین، جن خوش نصیبوں نے امامِ عالی مقامرَضِیَ اللہ  تَعَالٰی عَنْہُ پر اپنی جانیں قربان کیں، اِنْ شَآءَ اللہ   الْکَرِیْم! سب کے سب بلا حساب جنّت میں داخِل ہوں گے۔

جاں نثارانِ کربلا کی عبادات

پیارے اسلامی بھائیو! کربلا کے جاں نِثَار بہت ہی بلند کردار، بڑے عِبَادت گزار، نیک اور پرہیز گار تھے۔ تاریخِ طَبری میں روایت ہے: سانحۂ کربلا کی آخری رات (یعنی جس رات کی صبح کو کربلا کا واقعہ پیش آیا ) تمام اَہْلِ کربلا نے یہ رات عِبَادت و ریاضت کرتے ہوئے گزاری، یہ خوش نصیب اس رات کبھی نفل نمازیں پڑھتے، کبھی تَوبہ و اِسْتِغْفَار کرتے اور کبھی اللہ   پاک کے حُضُور رَو رَو کر گِڑ گِڑا کر دُعائیں کر رہے تھے۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ  ! کیسا ذَوْق ہے کربلا والوں کا...!! دُشمن سامنے ہے، پانی بند ہے، حالات و واقعات یہی بتا رہے ہیں کہ زِندگی کی بَس آخری رات ہے، چاروں طرف سے مشکلات اور پریشانیاں گھیرے کھڑی ہیں اور یہ اللہ   پاک کے نیک بندے ہیں کہ ذوق و شوق کے ساتھ، ہر مشکل  ہر پریشانی کو بُھول کر اپنے رَبّ کے ساتھ لَو لگائے کھڑے ہیں۔


 

 



[1]... تاریخ دمشق، جلد:14، صفحہ:199۔

[2]... تاریخ طبری، السنۃ الحادیۃ و الستون، فیہا مقتل الحسین جلد:3، صفحہ:315 ۔