Book Name:Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair
پانی کو چھوڑ دیتیں تو وہ (زمین کی سطح پر) بہتا ہوا چشمہ ہوتا۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ صَفَا، مَروَہ کی تاریخ ہے۔ اِس مقام پر اللہ پاک کی ایک نیک بندی کے قدم لگے ہیں، وہ دِل میں ماں کی مَمْتا لیے، اللہ پاک کی رحمتوں پر بھروسہ جمائے، اِیمان اور یقین کا ایک پہاڑ بن کر اس جگہ پر چلی تھیں، یہاں 7 چکّر لگائے تھے، اِن قدموں ہی کی بَرَکت ہے کہ اللہ پاک نے فرمایا:
اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِۚ- (پارہ:2، البقرۃ:158)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:بیشک صَفا اور مَرْوَہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔
معلوم ہوا؛ جس مقام پر اللہ پاک کے نیک بندوں کے قدم لگ جائیں، وہ جگہ، وہ مقام اللہ پاک کی خاصُ الْخَاص نشانی بن جاتا ہے۔
شَعَائِرُ اللہ کی تعظیم کا حکم
پیارے اسلامی بھائیو! میں نے عرض کیا کہ سیّدہ ہاجرہ رحمۃُ اللہِ علیہا کے قدم لگنے کی جگہ کی تعظیم کا بھی قرآن نے حکم دیا ہے، یہ حکم کہاں ہے؟ آیتِ کریمہ سنیئے!اللہ پاک نے فرمایا:
وَ مَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآىٕرَ اللّٰهِ فَاِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوْبِ(۳۲) (پ17،الحج:32)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور جو اللہ کی نشانیوں کی تعظیم کرے تو یہ دِلوں کی پرہیز گاری سے ہے
معلوم ہوا؛ جو شَعَائِرُ اللہ ہیں... ذِہن میں رکھئے گا؛ صَفَا، مَرْوَہ جہاں سیّدہ ہاجرہ رحمۃُ اللہِ علیہا