Book Name:Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair
عِلْمِ حدیث کے میدان میں اِن کی یہ شان ہے کہ جس حدیث کے متعلق علّامہ ذَہبی فرما دیں کہ یہ صحیح حدیث ہے، دُنیا اُس حدیث کو صحیح مانتی ہے۔ یعنی علّامہ ذَہبی کا فرمان دِینی عُلُوم میں ایک بڑا مقام رکھتا ہے۔ یہی علّامہ ذَہبی رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں: ایک مرتبہ امام اَبُو حَسَن نیشاپُوری رحمۃُ اللہِ علیہ کی قسمت چمکی، انہوں نے ایک سہانا خواب دیکھا، کیا دیکھتے ہیں: آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم حضرت یحیٰ بن یحیٰ رحمۃُ اللہِ علیہ کے مزار پر تشریف لائے، صَحَابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان بھی ساتھ تھے، آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم مُصَلَّائے اِمامت پر تشریف لائے، صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان نے پیچھے صَف بنائی اور پیارے آقا، اِمامُ الْاَنبیا صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کی اِقتدا میں نماز پڑھی۔ نماز کے بعد آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نے فرمایا:یحیٰ بن یحیٰ کا مزار اِس شہر کے رہنے والوں کے لیے اَمان ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ نیک لوگوں کی برکتیں ہیں۔ یہ زِندہ ہوں، تب بھی اُن پر اللہ پاک کی رحمتیں چَھما چَھم برستی ہیں۔ جب وفات پا جائیں، تب بھی رحمتوں کا یہ سلسلہ جاری رہتا ہے، جہاں اِن کا مزار بن جائے، اللہ پاک اُن کے مزارات کو اَمْن و سُکون اور رَحمت و رِضْوان کا گہوارہ بنا دیتا ہے۔
اللہ پاک ہمیں دِین کی درست سمجھ عطا فرمائے، دِین میں نیک لوگوں کو بڑی اہمیت دی گئی ہے۔ یہی دیکھ لیجئے! صَفا، مَروَہ پر سیّدہ ہاجرہ رحمۃُ اللہِ علیہا کے پاؤں لگے ہیں، اللہ پاک نے صاف فرما دیا:
فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِهِمَاؕ-وَ مَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًاۙ-فَاِنَّ اللّٰهَ شَاكِرٌ عَلِیْمٌ(۱۵۸) (پارہ:2، البقرۃ:158)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:تو جو اس گھر کا حج یا عمرہ کرے اس پر کچھ گناہ نہیں کہ ان دونوں کے چکر لگائے اور جو کوئی اپنی طرف سے بھلائی کرے تو بیشک اللہ نیکی کا بدلہ دینے والا، خبردار ہے۔