Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair

Book Name:Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair

نشانیاں ہیں۔([1]) لہٰذا

فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِهِمَاؕ- (پارہ:2، البقرۃ:158)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:تو جو اس گھر کا حج یا عمرہ کرے اس پر کچھ گناہ نہیں کہ ان دونوں کے چکر لگائے۔

یہاں سے مَعْلُوم ہوا کہ حج اور عُمرہ میں صَفا، مَروَہ کی سَعِی کرنا  یعنی اِن 2پہاڑیوں کے درمیان 7چکر لگانا واجِب ہے۔ اگر سَعِی نہ کی تو دَمْ واجِب ہو گا۔([2]) اللہ پاک نے مزید فرمایا:

وَ مَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًاۙ-فَاِنَّ اللّٰهَ شَاكِرٌ عَلِیْمٌ(۱۵۸) (پارہ:2، البقرۃ:158)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور جو کوئی اپنی طرف سے بھلائی کرے تو بیشک اللہ نیکی کا بدلہ دینے والا، خبردار ہے۔

یعنی اللہ پاک کے ہاں یہ دَسْتُور ہے کہ جو کوئی اچھی نِیّت کے ساتھ بھلائی اور نیکی کا کام کرے، مثلاً حج کرے* عمرہ کرے* صَفا، مَروَہ کی سَعِی کرے*اللہ پاک اِس نیکی کا اچھا بدلہ عطا فرماتا ہے۔

صَفَا، مَرْوَہ کی سَعِی کیوں...؟

صحابئ رسول حضرت عبدُ اللہ بن عبّاس  رَضِیَ اللہُ عنہما  جنہیں تَرْجَمَانُ الْقُرآن کہا جاتا ہے،([3]) آپ نے ایک مرتبہ لوگوں کو دیکھا، وہ صَفَا، مَروَہ کی سَعِی کر رہےتھے، یہاں چکّر لگا رہے تھے، آپ نے اُنہیں دیکھ کر فرمایا: هٰذَا ‌مِمَّا اَوْرَثَتْكُمْ اُمُّ اِسْمَاعِيلَ یہ وہ کام ہے جو


 

 



[1]...تفسیر طبری، پارہ:2، سورۂ بقرۃ، زیرِ آیت:158، جلد:1،صفحہ:47۔

[2]... تفسیر صراط الجنان، پارہ:2، سورۂ بقرۃ، زیرِ آیت:158، جلد:1،صفحہ:257۔

[3]...فضائل الصحابۃ لامام احمد  بن حنبل، فضائل عبداللہ بن عباس، جز:2، صفحہ:845، رقم:1556۔