Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair

Book Name:Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair

کے قدم مبارَک لگے، یہ بھی اُن قدموں کی بَرَکت سے شَعَائِرُ اللہ (یعنی اللہ پاک کی نشانیاں) ہیں اور جو شَعَائِرُ اللہ ہیں، اُن کی تعظیم کرنا اِیْمان کا تَقاضا ہے([1]) اور قرآنِ کریم اس تعظیم کو دِل کا تقویٰ فرما رہا ہے۔

قبولیت کے 3مقامات

حضرت امام حَسَن بصری  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں:  عَلَی الصَّفَا یُسْتَجَابُ وَعَلَی الْمَرْوَۃَ یُسْتَجَابُ وَ بَیْنَ الصَّفَا وَ الْمَرْوَۃَ  یُسْتَجَابُ یعنی صَفا پہاڑی پر بھی دُعا قُبُول ہوتی ہے، مَروہ پر بھی دُعا قبول ہوتی ہے اور اِن دونوں کے درمیان کی جو جگہ ہے، وہاں بھی دُعائیں قبول ہوتی ہیں۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی شان ہے...!! سیّدہ ہاجرہ    رحمۃُ اللہِ علیہا کے قدم یہاں آج تو نہیں لگے، ہزاروں سال پہلے لگے تھے، اب تو وہاں بظاہِر قدموں کے نشان بھی موجود نہیں ہیں لیکن ذرا سوچئے...!! یہ کیسے عظیم قدم ہیں۔ لگے صدیوں پہلے تھے، اُن کی برکتیں آج تک وہاں موجود ہیں۔ آج بھی وہاں کھڑے ہو کر دُعا کرو...!! اللہ پاک کی رحمت جوش میں آتی ہے اور دُعائیں قبول ہو جاتی ہیں۔

ذرا سوچنے کی بات ہے، جہاں نیک لوگوں کے قدم لگ جائیں، چاہے صدیاں گزر جائیں، بظاہِر نشاناتِ قدم مِٹ جائیں، پِھر بھی وہاں برکتیں موجود رہتی ہیں تو سوچئے! جہاں اللہ والے خُود موجود ہوں، اُس مقام کی برکتوں کا عالَم کیا ہو گا...؟

مزاراتِ اولیا اَمان ہوتے ہیں

عالَمِ اِسْلام کے ایک بہت بڑے مُحَقِّق گزرے ہیں۔ نام ہے: علّامہ ذَہبی  رحمۃُ اللہِ علیہ ۔


 

 



[1]... تفسیر صراط الجنان، پارہ:2، سورۂ بقرۃ، زیرِ آیت:158، جلد:1،صفحہ:256۔

[2]...شفاء الغرام، الباب الخامس  عشر، ذکر بقیۃ المواضع  بمکۃ ...الخ، جلد:1، صفحہ:378۔