Book Name:Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair
پیارے اسلامی بھائیو! قُربانی کیجئے! لازمی کیجئے! جِن پر واجِب ہے، اُن کو تو کرنی ہی پڑے گی، اس کے بغیر چُھٹکارا نہیں ہے، مگر یہ جو اَصْل میں سبق ہے، جو اِس قُربانی کے اندر چھپا ہوا ہے، اس سبق پر بھی تو عمل ہم ہی نے کرنا ہے *کیا ہم اللہ پاک کی رِضا کی خاطِر اپنی اَوْلاد کو دِین کے رستے پر لگا سکتے ہیں؟ *دِین کی خِدْمت کے لیے راہِ خُدا میں وقف کر سکتے ہیں؟ *کیا ہم خُود اپنے وقت کی قربانی دے سکتے ہیں؟ *عِلْمِ دِین سیکھنے کے لیے، راہِ خُدا میں سَفَر کرنے کے لیے، نیکی کی دعوت عام کرنے کے لیے، بلکہ اِس سب سے بڑھ کر *نمازِ باجماعت کے لیے دُکان بند کر کے، کام کاج چھوڑ کر مسجد میں بروقت پہنچ سکتے ہیں...؟ یہ کام ہمیں کرنے چاہئیں۔ قربانیاں تو بہت لوگ کرتے ہیں، لیکن بعض قربانی کرنے والے وہ ہیں، جنہیں اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں خوشخبری ارشاد فرمائی ہے، کس چیز کی خوشخبری؟ جنّت کی خوشخبری، وہ جنّت جس کی نعمتیں ہمیشہ رہنے والی ہیں، وہ جنّت جہاں چَیْن ہی چَیْن ہے، آرام ہی آرام ہے، ہر وہ نعمت مُیَسّر آئے گی، جو ہم چاہیں گے۔ اس لازَوال و بےمثال جنّت کی خوشخبری دی گئی ہے، کسے؟ ارشاد فرمایا:
وَ بَشِّرِ الْمُخْبِتِیْنَۙ(۳۴) (پارہ:17،الحج:34)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور عاجزی کرنے والوں کیلئے خوشخبری سنا دو۔
یعنی اے مَحْبوبِ کریم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جو قربانیاں کرنے والے ہیں، اُن میں جو مُخْبِتْ ہیں، انہیں جنّت کی خُوشخبری سُنا دیجئے! مُخْبِت (یعنی عاجزی کرنے والے) کون ہیں؟ فرمایا:
الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَ عَلٰى مَاۤ اَصَابَهُمْ وَ الْمُقِیْمِی الصَّلٰوةِۙ-وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ(۳۵) (پارہ:17،الحج:35)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: وہ لوگ ہیں کہ جب اللہ کا ذکر ہوتا ہے توان کے دل ڈرنے لگتے ہیں اور انہیں جو مصیبت پہنچے اس پر صبرکرنے والے ہیں اور نماز قائم رکھنے والے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے رزق میں سے خرچ کرتے ہیں ۔