Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair

Book Name:Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair

اِنتخاب کیا حضرت ہاجرہ    رحمۃُ اللہِ علیہا کا۔ اُس نے سمجھا تھا کہ وہ عورت ہیں، ماں ہیں، جب سُنیں گی کہ بیٹے کو ذَبَح کیا جا رہا ہے، تو جذبات سے بےقابُو ہو جائیں گی اور حُکْمِ اِلٰہی پر عَمَل کرنے میں رُکاوٹ ڈال دیں گی۔مُسْتَدْرَکْ شریف کی حدیث پاک ہے، اب شیطان نے کیا کِیَا...؟ حضرت ہاجرہ    رحمۃُ اللہِ علیہا کے پاس پہنچا۔ کہا: اِبراہیم  علیہ السَّلام  آپ کے بیٹے کو لے کر کہاں گئے ہیں؟ فرمایا: وہ اپنے ایک کام سے گئے ہیں۔ شیطان بولا: نہیں...!! نہیں...!! وہ اُنہیں ذَبَح کرنے کے لیے لے گئے ہیں۔ سیّدہ ہاجرہ    رحمۃُ اللہِ علیہا نے فرمایا: کیا کبھی کوئی ایسا باپ دیکھا ہے ،جو اپنے ہی بیٹے کو ذَبَح کر دے؟ شیطان بولا: حضرت ابراہیم  علیہ السَّلام  سمجھتے ہیں کہ یہ اللہ پاک کا حکم ہے، لہٰذا وہ حکمِ اِلٰہی پر عَمَل کرنے کے لیے اپنے بیٹے کو ذَبَح کر دیں گے۔ سیّدہ ہاجرہ    رحمۃُ اللہِ علیہا  نے جب یہ سُنا تو  کمال ہمّت اور حوصلے کا مُظاہَرہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر ایسا ہے تو اُنہوں نے اللہ پاک کا حکم مان کر بہت اچھا کیا ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے...!! کہیں تو شہزادے کی خاطِر صَفا، مَروَہ کے چکّر لگا رہی ہیں اور کہیں یہ عالَم ہے کہ اللہ پاک کا حکم آ گیا، لہٰذا اُسی شہزادے کو قربان کرنے کے لیے تیّار بیٹھی ہیں۔

پیارے اسلامی بھائیو!  یہ جذبہ، یہ جاں نثاری، اللہ پاک کے حکم پر عَمَل کرنے کے لیے تَن، مَن ، دَھن کی بازی لگا ڈالنے کو تیار ہو جانا، اَصْل میں یہ قُربانی کی حقیقت ہے۔ یہی وہ سبق ہے، جو ہر سال قربانی کے ذریعے ہمیں یاد دِلایا جاتا ہے۔

عِیدِ قُرباں سے مُقدَّس نہیں کوئی تَقْرِیْب    اِس طرح بُھولا سبق یاد دِلایا گیا ہے

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...مستدرک، کتاب تواریخ المتقدمین ...الخ، بیان الاختلاف فی ...الخ، جلد:3، صفحہ:426، حدیث:4094۔