Book Name:Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair
آپ اندازہ لگائیے! قرآنِ کریم سب سے آخری آسمانی کتاب ہے، سب سے اَفْضَل کتاب ہے، اس میں تمام جہانوں کے لیے ہدایت رکھی گئی ہے، یہ مُقدَّس کتاب سب سے اَفْضَل نبی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر اُتری، سب سے اَفْضَل اُمّت کے لیے اُتاری گئی۔ اِس مبارَک و مُقدّس کتاب میں جس ہستی کے قدموں کے نشان والی جگہ کا بھی ذِکْر موجود ہو، اس مقام کی تعظیم کا بھی حکم دیا جائے اور اُس تعظیم کو دِل کا تقویٰ قرار دیا جائے، اس ہستی کا خُود کا مقام اور مرتبہ کتنا اُونچا ہو گا۔
اَلحمدُ لِلّٰہ! یہ ہمارے آقا صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی دادی صاحِبہ ہیں، جنہیں اللہ پاک نے اتنا اُونچا مقام نصیب فرمایا ہے۔ اسی لیے تو ہم کہتے ہیں:
آپ کی نِسْبَتْ اے نانائے حُسَین! ہے بڑی دولت اے نانائے حُسَین!([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
سیّدہ ہاجرہ رحمۃُ اللہِ علیہا کے قدموں کے نشان والی جگہ کا کہاں ذِکْر ہے؟ آئیے! قرآنِ کریم کی آیت اور اُس کی وَضاحت سُنتے ہیں:
اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِۚ- (پارہ:2، البقرۃ:158)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:بیشک صَفا اور مَرْوَہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔
شَعَائِر کا معنیٰ ہے: نشانیاں۔ شَعَائِرُ اللہ؛ اللہ پاک کی خاص نشانیاں۔ مطلب یہ ہے کہ صَفَا اور مَروَہ جو 2پہاڑیاں ہیں، کعبہ شریف کے قریب ہیں، یہ دونوں پہاڑیاں اللہ پاک کی