Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair

Book Name:Sayyida Hajra Ka Zikr e Khair

حضرت اِبْراہیم  علیہ السَّلام  نے یہاں کچھ دُعائیں کیں اور واپس تشریف لے گئے۔ کچھ دَیر گزری، جتنا کچھ تھوڑا بہت پانی مَوجود تھا، اِس سے گزر ہوا، آخر پانی ختم ہو گیا۔ ننھے شہزادے کو بُھوک لگی، پیاس کا احساس ہوا، حضرت ہاجرہ   رحمۃُ اللہِ علیہ ا ، ایک حَوصلہ مند ماں نے شہزادے کو وہیں لِٹایا۔ خُود پانی کی تلاش میں چلیں، قریب ہی 2پہاڑیاں تھیں، چاہا کہ پہاڑی کے اُوپر چڑھ کر دیکھتی ہوں، شاید دُور کہیں پانی نظر آجائے، چنانچہ صَفا نامی پہاڑی پر چڑھیں، دُور تک نظر دوڑائی، پانی نہ تھا، نہ نظر آیا۔ وہاں سے نیچے اُتریں، مَرْوَہ پہاڑی کی طرف بڑھیں، نگاہیں کبھی شہزادے کی طرف جاتی ہیں، کبھی پانی ڈھونڈتی ہیں۔ صَفا سے اُتر کر، مَروَہ کی طرف جاتے ہوئے، ایک جگہ آئی،ننھے شہزادے نظروں سے اَوجھل ہوئے، آپ نے دوڑ لگائی، تاکہ اِس جگہ سے جلدی گزریں اور شہزادے کو دیکھ سکیں، پِھر مَروَہ پر پہنچیں، اس طرف نظر دوڑائی، پانی یہاں بھی نہیں تھا۔ یُونہی آپ نے 7چکّر لگائے۔ ساتواں پھیرا مکمل ہوا، آپ مَروَہ پہاڑی پر تھیں، ایک آواز سُنائی دِی۔ ٹھہر گئیں، آواز کی طرف کان لگا دئیے! پِھر آواز آئی۔ فرمایا: اے وہ...!! جس کی آواز آ رہی ہے۔ تمہارے پاس کچھ مدد ہو تو میری مدد کرو...!! یہ حضرت جبریلِ امین  علیہ السَّلام  تھے، آپ نے فرمایا: اے ہاجرہ   رحمۃُ اللہِ علیہ ا ! فِکْر مت کیجئے! اللہ پاک آپ کو اور آپ کے شہزادے کو ضائع نہیں فرمائے گا۔ اب حضرت ہاجرہ    رحمۃُ اللہِ علیہا نے دیکھا تو حضرت اسماعیل  علیہ السَّلام  کے قریب پانی کا چَشْمہ جاری ہو چکا تھا۔

آپ جلدی سے شہزادے کے پاس پہنچیں، پانی کو روکنا چاہا اور کہا: زَمْ زَمْ  اے پانی! رُک جا...!! رُک جا...!!

پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفٰے  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  فرماتے ہیں: اس دِن اگر سیّدہ ہاجرہ    رحمۃُ اللہِ علیہا