Book Name:Quran Ke Sath Hamara Taaluq
یہ کفار کا طرزِ عمل ہے کہ وہ قرآنِ کریم کو پڑھنے، اسے سمجھنے کی بجائے، الٹا اس پر اعتراضات کرنے لگتے ہیں۔ لہٰذا قرآنِ کریم میں مثالیں ذِکْرکرنے کی جہاں اور بہت ساری حکمتیں ہیں، وہیں اس سے یہ بھی فائدہ ہو گیا کہ
یُضِلُّ بِهٖ كَثِیْرًاۙ-وَّ یَهْدِیْ بِهٖ كَثِیْرًاؕ- ترجمہ کنزُ العِرفان:اللہ بہت سے لوگوں کو اس کے ذریعے گمراہ کرتا ہے اور بہت سے لوگوں کو ہدایت عطا فرماتا ہے
گویا قرآنِ کریم اور اس میں ذِکْر کی گئی مثالیں کسوٹی ہیں، ان کو پڑھ کر اَہْلِ ایمان کا ایمان اور بےایمانوں کی بےایمانی ظاہِر ہو جاتی ہے۔([1]) کوئی تو وہ ہیں جن کاایمان پہلے سے زیادہ پختہ ہو جاتا ہے اور کوئی وہ ہیں کہ قرآنی مثالیں پڑھ کر وہ مزید گمراہی میں جکڑے جاتے ہیں۔ وہ کون لوگ ہیں جو قرآنِ کریم سے ہدایت لینے کی بجائے، اسے پڑھ کر مزید گمراہی کا شکار ہو جاتے ہیں؟ فرمایا:
وَ مَا یُضِلُّ بِهٖۤ اِلَّا الْفٰسِقِیْنَۙ (۲۶)
ترجمہ کنزُ العِرفان:اور وہ اس کے ذریعے صِرْف نافرمانوں ہی کو گمراہ کرتا ہے۔
اللہ اکبر! یہ نافرمانی کی سزا ہے کہ جو بندہ نافرمانی میں حد سے گزرتا ہے، تب اس پر بدبختی غالِب آجاتی ہے اور اس کی حالت ایسی ہو جاتی ہے کہ تب وہ قرآنِ کریم سے بھی ہدایت نہیں لے پاتا۔ اللہ پاک ہمیں ایسی بُری حالت سے محفوظ فرمائے۔
ہائے! بدمست گُنَاہوں میں ہوئے اَہلِ وطن