$header_html

Book Name:Quran Ke Sath Hamara Taaluq

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:

درست کیا ہے؟

(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)

مسئلہ: چشمہ (یعنی عینک) لگا کر نماز پڑھ سکتے ہیں۔

وضاحت: عینک لگا کر نماز پڑھنے سے مُتَعلِّق عموماً لوگ کشمکش کا شکار رہتے ہیں، بعض عینک لگا کر نماز پڑھ لیتے ہیں، بعض اسے درست خیال نہیں کرتے۔ اس حوالے سے شرعِی مسئلہ یہ ہے کہ عینک کا فریم چاہے پلاسٹک کا ہو یا کسی بھی دھات کا، اسے پہن کر نماز پڑھنا جائِز ہے۔ ہاں! اس میں ایک احتیاط کرنا ضروری ہے، وہ یہ کہ ناک کی ہڈی زمین پر جمنا واجب ہے۔ لہٰذا چاہے عینک پہنی ہو یا نہ پہنی ہو ناک کی نوک نہیں بلکہ سخت ہڈی پُوری احتیاط کے ساتھ زمین پر اس طرح لگائیے کہ زمین کی سختی محسوس ہو۔([1]) اگر یہ ہڈی زمین پر نہ لگی تو واجب چھوٹ جائے گا۔ ([2])  اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات (وظیفہ)

یَا مُجِیْبُ


 

 



[1]...دار الافتاء اہلسنت غیر مطبوعہ،Sar-7773، 28رجب المرجب1443ھ /02مارچ2022ء خلاصۃً۔

[2]...بہارِ شریعت ،جلد:1، صفحہ:514، حصہ:3خلاصۃً۔



$footer_html