Book Name:Quran Ke Sath Hamara Taaluq
سَلَّم نے وہ مسئلے صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کو سکھائے،صحابۂ کرام نے سیکھے * کئی ایسے مسئلے ہیں جو بیان کرنے سے پہلے رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم باقاعِدہ فرمایا کرتے تھے: اِنَّ اللہ لَا یَسْتَحْیٖ مِنَ الْحَقِّ بیشک اللہ پاک حق بیان کرنے سے حیا نہیں فرماتا (لہٰذا میں بھی تمہیں یہ دِینی مسئلہ بتا رہا ہوں)۔ ([1]) * ایک مرتبہ ایک صحابیہ رَضِیَ اللہ عنہا نے غسل سے مُتَعلِّق ایک مسئلہ پوچھنا تھا، چنانچہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئیں اور عرض کیا: یارسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اللہ پاک حق بات سے حیا نہیں فرماتا، (لہٰذا میں بھی یہ مسئلہ پوچھنے حاضِر ہوئی ہوں)۔ ([2]) * ایک دِن حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ نے وُضُو ٹوٹنے سے مُتَعلِّق دِینی مسئلہ بیان فرمایا، یہ مسئلہ شرم، جھجھک والا تھا، چنانچہ آپ نے مسئلہ بیان کرنے کے بعد فرمایا: جو بات بیان فرمانے میں رسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے حیا نہیں فرمائی، بیشک میں بھی اس کے بیان میں حیا نہیں کرتا۔ ([3])
مطلب یہ کہ ایسے دِینی مسائل بیان کرنا بےحیائی نہیں بلکہ حیا ہے۔ اگر یہ بےحیائی ہوتی تو پیارے آقا، دوعالم کے داتا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم یہ مسائِل ہر گز بیان نہ فرماتے۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہمارے لئے دَرْس ہے۔ غسل سے مُتَعلِّق مسائِل، وُضُو سے مُتَعلِّق مسائِل، ایسے ہی نکاح و طلاق وغیرہ سے مُتَعلِّق دِینی مسائِل ہیں جن سے لوگ ناواقف ہوتے ہیں اور شرم وجھجھک کے سبب ان مسائِل کو سیکھتے بھی نہیں ہیں۔ یہ بہت غلط بات بلکہ کئی ایک گُنَاہوں کا سبب بھی ہے۔ مثلاً آپ نے جھجھک کے سبب غسل کے