$header_html

Book Name:Quran Ke Sath Hamara Taaluq

کی دعوت پیش کی جائے، قرآنی تعلیمات سے آگاہ کیا جائے تو دِل پر بہت بھاری پڑتا ہے، جب کوئی سائنسی نظریہ، کسی غیر مسلم کی تھیوری  سامنے آجائے، تب اس یقین کو برقرار رکھنا بہت دشوار ہو جاتا ہے،  شیطان وسوسے ڈالتا اور بندے کو ایمان سے بھٹکانے کی بھرپُور کوشش کرتا ہے، ہمارے کتنے ایسے نوجوان ہیں جنہوں نے قرآنِ کریم باقاعِدہ سیکھا ہی نہیں ہوتا، بڑی بڑی ڈگریاں لی ہوتی ہیں، ساری زندگی غیر مسلموں کی کتابیں پڑھی ہوتی ہیں، ان کے سامنے جب قرآنی آیات تِلاوت کی جاتی ہیں تو بعض نادان شکوک و شبہات کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔ اللہ پاک ہمارا ایمان سلامت رکھے، قرآنِ کریم پر ہمیشہ پختہ ترین یقین رکھئے! ہمارے اسلاف ، بزرگانِ دِین، اللہ پاک کے نیک بندے قرآنِ کریم پر کیسا پختہ یقین رکھتے تھے، کبھی ان کی سیرت پڑھ کر دیکھئے! یہ بلندہمت لوگ آگ میں کُود جانا گوارا کر لیتے تھے مگر قرآن پر ان کا یقین کمزورنہیں ہوتا تھا۔

آگ کے پُجاری مسلمان ہو گئے

سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    کے دَور مبارک کے ایک بزرگ ہیں: حضرت عبد الحمید بغدادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  ۔ آپ ایک مرتبہ ایران گئے، وہاں آگ کے پجاری رہتے تھے۔ وہاں کے مسلمانوں نے جب شیخ عبد الحمید بغدادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    کو دیکھا تو آگ کے پُجاریوں سے بحث کر کے اسلام کی سچائی واضِح کرنے کے لئے ان کا نام لے دیا۔ شیخ عبد الحمید رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    نے فرمایا: اس کام کے لئے بحث کی حاجت ہی نہیں ہے، یہ آگ کے پجاری جس چیز (یعنی آگ کی) پوجا کرتے ہیں، اسی سے حق پوچھ لیتے ہیں (یعنی ان میں سے کوئی آگ میں کھڑا ہو جائے، اگر آگ اسے جلائے تو معلوم ہو جائے گا کہ آگ کی پوجا نے انہیں کوئی فائدہ نہیں دیا)۔ وہ


 

 



$footer_html