Book Name:Quran Ke Sath Hamara Taaluq
کاٹ کر اسی کےمحل میں لٹکا دیا گیا،اسی کے چچا کے بیٹے نے اس کے خِلاف بغاوت کی اور اعلان کیا کہ جو ولید کا سَر کاٹ کر لائے گا اسے ایک لاکھ دِرْہم (یعنی چاندی کے سکے) انعام دیا جائے گا، چنانچہ اس کا سر کاٹ کر اس کے چچا کے بیٹے کے سامنے پیش کیا گیا، اس نے کچھ دِن تو اس کے سَر کو اسی کےمحل میں لٹکائے رکھا، پھر چوراہے پر لٹکا دیا۔ ([1])
ملے خاک میں اَہْلِ شاں کیسے کیسے مکیں ہو گئے لامکاں کیسے کیسے
ہوئے نامور بےنشاں کیسے کیسے زمیں کھا گئی نوجواں کیسے کیسے
جگہ جی لگانے کی دُنیا نہیں ہے یہ عبرت کی جا ہے، تماشا نہیں ہے
پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے اُن کا انجام جو قرآنِ کریم کو اپنا پیشوا نہیں مانتے اور مَعَاذَ اللہ! اس کی آیات کا مذاق اُڑاتے ہیں۔ بطورِ مسلمان ہمارے ایمان کا تقاضا ہے کہ ہم ہر معاملے میں قرآنِ کریم کو اپنا پیشوا مانیں اور اس سے ہدایت کا نُور حاصِل کریں۔ اللہ پاک ہم سب کو توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔
قرآن میں ہو غوطہ زَن اے مردِ مسلمان!
پیارے اسلامی بھائیو! یہ فتنوں کا دَور ہے، شاید یہ وہی زمانہ ہے جس کے مُتَعلِّق ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا تھا کہ اس زمانے میں بیٹھا ہوا، کھڑے ہوئے سے، کھڑا ہوا چلنے والے سے بہتر ہو گا۔([2]) شایداسی دَور کے مُتَعلِّق