Book Name:Wiladat e Mustafa Ki Barkat
لہٰذا ثابِت ہو گیا کہ میلاد منانے میں کوئی حرج نہیں بلکہ یہ بہت ہی سعادت والا کام ہے۔ اللہ پاک ہمیں خوب جوش و خروش کے ساتھ ، ذوق و شوق کے ساتھ میلاد کی خوشیاں منانے کی توفیق عطافرمائے۔ آئیے ! آیتِ کریمہ کی وضاحت سُنتے ہیں :
اللہ پاک نے فرمایا :
لَقَدْ ( پارہ : 4 ، آلِ عمران : 164 )
ترجمہ کنزُ العِرْفان : بیشک
لَام کا معنیٰ ہوتا ہے : ضرور۔ قَدْ کا معنیٰ ہے : تحقیق ، بےشک۔ عربی ( Arabic ) میں جب کسی بات کو پختہ کر کے تاکید کے ساتھ بیان کرنا ہو تو یہ لفظ استعمال کرتے ہیں ، اس کا مطلب یہ ہے کہ اب آگے جو بات بتائی جانے والی ہے ، وہ بہت اَہَم ( Important ) بھی ہے اور اس بات کااِنْکار کرنے والے بھی بہت سارے ہیں ، اس لئے اللہ پاک نے دوہری تاکید ذِکْر کی۔لَقَدْ ضرور ، تحقیق ( [1] )
مَنَّ اللّٰهُ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ ( پارہ : 4 ، آلِ عمران : 164 )
ترجمہ کنزُ العِرْفان : اللہ نے ایمان والوں پر بڑا احسان فرمایا۔
یہاں 2 باتیں ہیں : ( 1 ) : ایک تو یہ کہ آئندہ جس نعمت و احسان کا ذِکْر ہے ، وہ صِرْف مسلمانوں پر نہیں بلکہ ساری انسانیت ( Humanity ) پرتھا لیکن چونکہ اللہ کریم کے اس فضل و احسان کو مانتے اور اس پر شکر صِرْف مسلمان ہی بجا لاتے ہیں ، اس لئے فرمایا : اللہ پاک نے مسلمانوں پر احسان فرمایا ( 2 ) : دوسری بات یہ کہ بغیر محنت کے اور بِلامعاوضہ ، محض