Book Name:Aaqa Ki Shan Khatm e Nabuwwat
مسجد کی سیڑھی وغیرہ بعض دفعہ ذاتی کاموں کے لئے استعمال کرتے ، کبھی گھر لے جاتے ہیں ، پِھر بعد میں واپس بھی دے جاتے ہیں اور جو مسجد کی چیز استعمال کی ، اس کے بدلے مسجد میں پیسے ڈال دیتے ہیں ، یہ غلط انداز ہے۔ یاد رکھئے ! مسجد کی چیزیں جو مسجد ہی کے لئے ہیں ، انہیں اپنے گھر وغیرہ میں استعمال کے لئے لے جانا شرعاً جائِز نہیں بلکہ حرام و گُنَاہ ہے۔ ایسا کرنے والے گنہگار ہوتے ہیں ، ان پر لازِم ہے کہ اس کام سے توبہ کریں اور آیندہ ایسا ہر گز نہ کریں۔ ( [1] ) بہارِ شریعت میں ہے : مسجد کی کسی چھوٹی سے چھوٹی چیز کو بےموقع اور بےمحل استعمال کرنا نَاجائِز ہے۔ ( [2] ) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات ( وظیفہ )
یَا شَکُوْرٌ
جوکوئی 5ہزار بار یَا شَکُوْرٌ پڑھا کرے گا اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! قیامت کے دن بلند رتبہ ہو گا۔ ( [3] )
اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد