Aaqa Ki Shan Khatm e Nabuwwat

Book Name:Aaqa Ki Shan Khatm e Nabuwwat

کی شانِ خَتْمِ نَبوَّت کے اِظْہار کے لئے باقاعِدہ یومِ خَتْمِ نبوَّت منایا جاتا ہے۔ گزشتہ کل یعنی 7 ستمبر یومِ خَتْمِ نبوَّت تھا ، اسی مُنَاسبت سے آج ہم اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! رسولِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی شانِ خَتْمِ نبوَّت سے متعلق چند باتیں سننےکی سَعَادت حاصِل کریں گے۔

اِبْتِدا میں ہم نے پارہ : 22 ، سورۂ اَحْزاب کی آیت : 40 سننے کی سَعَادت حاصِل کی ، الحمد للہ ! قرآنِ کریم کی تقریباً  100 کے قریب آیات ہیں ، جن سے عقیدۂ ختمِ نبوت ثابِت ہوتا ہے ، انہی میں سے ایک یہ آیتِ کریمہ ہے ، جس میں بالکل صاف لفظوں میں ، نہایت واضِح انداز میں عقیدۂ خَتْمِ نبوت کا بیان ہے۔

آیتِ کریمہ کا شانِ نزول

آیتِ کریمہ کا شانِ نزول کچھ اس طرح ہے کہ حضرت زید بن حارثہ رَضِیَ اللہ عنہ جو صحابئ رسول ہیں ، رسولِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ابھی اِعْلانِ نبوت نہیں فرمایاتھا ، اس سے پہلے ہی آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت زید رَضِیَ اللہ عنہ کو اپنا مُنْہ بولا بیٹا بنا لیاتھا۔

ہماری  شریعت میں مُنْہ بولے بیٹے کی حیثیت الگ ہے اور حقیقی بیٹے کی حیثیت الگ ہے ، ان دونوں کے اَحْکام جُدا جُدا ہیں ، پردے کے معاملات میں ، وراثت وغیرہ کے معاملات میں مُنْہ بولا بیٹا کسی طرح بھی حقیقی بیٹے کے برابر ( Equal )  نہیں ہے لیکن زمانۂ جاہلیت میں یہ تَصَوُّر پایا جاتا تھا کہ لوگ مُنْہ بولے بیٹے کو بھی حقیقی بیٹا ہی قرار دیتے تھے۔ اسی لئے لوگ حضرت زید رَضِیَ اللہ عنہ کو زید بن مُحَمَّد کہہ کرپُکارا کرتے تھے۔ جب اسلام آیا تو جہاں دیگر