Book Name:Aaqa Ki Shan Khatm e Nabuwwat
اِیْمان بربادکر بیٹھتے ہیں۔ اس لئے اپنا اِیْمان بچانے کی خاطِر ہم سب پر لازِم ہے کہ ہم خُود بھی عِلْمِ دِین سیکھیں ، اپنے بچوں کو بھی سکھائیں ، ہم سب کی دِینی ، ایمانی ذِمَّہ داریوں میں سے اَہَم ترین ذِمَّہ داری ( Responsibility ) ہے کہ ہم اپنے بچوں کی نس نس میں عقیدۂ خَتْمِ نبوت ڈال دیں۔ اپنے گھر والوں کو ، بچوں کو ، بھانجوں ، بھتیجوں کو ، غرض ہر وہ بچہ جو بولنا جانتا ہے ، اسے یہ عقیدہ اس طرح رٹا دیں کہ انہیں نیند سے جگا کر بھی پوچھا جائے تو وہ ایک ہی نعرہ لگائیں :
مُحَمَّدِ مصطفےٰ ! سب سے آخری نبی ! احمدِ مجتبیٰ ! سب سے آخری نبی !
آمنہ کا لاڈلا ! سب سے آخری نبی ! شاہِ ہر دوسرا ! سب سے آخری نبی !
الحمد للہ ! شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے یہ بہت پیارے نعرے دئیے ہیں ، یہ نعرے اپنے بچوں کو یاد کروائیں ، امیرِ اہلسنت کا رسالہ ہے : سب سے آخری نبی۔ یہ رسالہ حاصِل کر لیجئے ! گھر میں اس کا دَرْس دیجئے ! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! بہت ساری معلومات حاصِل ہوں گی اور اللہ پاک نے چاہا تو ایمان کی حفاظت کا سامان بھی ہو جائے گا۔
مسیلمہ کذّاب نامی ایک بدبخت تھا ، جس نے تاجدارِ خَتْمِ نبوت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ظاہِری زندگی مبارک میں ہی نبوت کا جھوٹا دعویٰ کر دیا تھا ، ایک مرتبہ اس بے لگام نے صحابئ رسول حضرت حبیب بن زید رَضِیَ اللہ عنہ کو گرفتار کر لیا۔ آپ رَضِیَ اللہ عنہ سے مسیلمہ نے پوچھا : اَ تَشْہَدُاَنَّ مُحَمَّداً رَسُوْلُ اللہ کیاتم گواہی دیتے ہو کہ مُحَمَّد ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) اللہ کے رسول ہیں۔ فرمایا : ہاں ، بالکل میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم