Book Name:ALLAH Ki Riza Sab Se Bari Cheez Hai
حدیثِ پاک میں ہے : اللہ پاک اَہْلِ ایمان پر تَجَلّی فرمائے گا اور حکم ہو گا : مجھ سے مانگو ! اس پر جنّتی عرض کریں گے : یااللہ پاک ! ہم تیری رِضا چاہتے ہیں۔ ( [1] )
دیکھئے ! جنّتی جنّت میں پہنچ کر ، رَبِّ کریم کی تجلی دیکھ کر بھی اُس کی رِضا مانگیں گے ، معلوم ہوا؛ اللہ پاک کی رِضا ملنا یہ آخرت کے انعامات میں سب سے بڑا انعام ہے اور یہ ملتا کیسے ہے ؟ امام غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : یہ ( آخرت کا سب سے بڑا انعام ) اسی صُورت میں ملتا ہے کہ بندہ دُنیا میں اللہ پاک سے راضی رہے۔
ایک مرتبہ بنی اسرائیل نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی خِدْمت میں عرض کیا : اے اللہ کے نبی عَلَیْہِ السَّلَام ! اللہ پاک سے ایسا عَمَل پوچھئے کہ جب ہم وہ عَمَل کریں تو اللہ پاک ہم سے راضِی ہو جائے۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے رَبِّ کریم کی بارگاہ میں بنی اسرائیل کا مُدَّعا پیش کیا ، اس پر اللہ پاک نے فرمایا : اے موسیٰ ! بنی اسرائیل سے فرما دیں ! وہ مجھ سے راضِی رہیں ، میں اُن سے راضی ہو جاؤں گا۔ ( [2] )
شیخ ابو علی دَقّاق رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے ایک شاگرد فرماتے تھے : مجھے یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ اللہ پاک مجھ سے راضی ہے یا نہیں ؟ پوچھا گیا : وہ کیسے ؟ فرمایا : جب میں رَبّ سے راضِی ہوتا ہوں تو وہ بھی مجھ سے راضِی ہوتا ہے۔ ( [3] )