Book Name:Deen Ka Mazak Mat Banao
عورتیں مسلمانوں سے کہیں گے کہ ہم پر نظر کر دو ہم تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کر لیں ، کہا جائے گا : تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ تو وہاں نور ڈھونڈو ، جبھی ان کے درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہو گا جس کے اندر کی طرف رحمت اور اس کے باہر کی طرف عذاب ہو گا۔
یہ روزِ قیامت کا منظرہے ، یعنی جب قیامت کا ہولناک دِن آئے گا ، مخلص مسلمان اس دِن کامیاب ہوں گے ، پُل صراط سے گزرتے وقت ان کے اِیْمان اور نیک اَعْمال کا نُور انہیں گھیر لے گا ، مخلص مسلمان اس نُور کی روشنی میں چلتے ہوئے پل صراط پار کر لیں گے ، تب منافق انہیں پُکاریں گے : اے مسلمانو ! ہم پر بھی ایک نظر کر دو تاکہ ہم تمہارے نُور سے کچھ روشنی حاصِل کریں اور پل صراط پار کر کے جنّت میں پہنچ جائیں۔ انہیں کہا جائے گا : تم جہاں سے آئے ہو ، وہیں جا کر نُور تلاش کرو ! مُنَافق نُور کی تلاش میں نکلیں گے ، انہیں کہیں نُور نہ ملے گا ، پھر مسلمانوں کی طرف لوٹیں گے ، اس وقت ان کے اور مسلمانوں کے درمیان ایک دِیوار کھڑی کر دی جائے گی ، اس دِیوار کے اندر کی جانِب جنّت اور باہَر عذاب ہو گا۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہے مُنَافقوں کا بُرا کردار کہ یہ بدبخت دِین کو مذاق بناتے ہیں ، دِل میں کفر چھپا کر زبان سے کلمہ پڑھتے ہیں اور یہ ہے ان کے بُرے اَعْمال کی