Book Name:Deen Ka Mazak Mat Banao
مذاق میں بولے جانے والے کفریہ کلمات
پیارے اسلامی بھائیو ! واقعی دِین کا یا دِینی شِعائر ( مثلاً جنّت و دوزخ ، اذان و نماز وغیرہ ) کا مذاق بنانا نہایت خوفناک جُرْم ہے مگر افسوس... ! ! آج کل یہ بیماری بھی ہمارے مُعَاشرے میں پھیلتی جا رہی ہے ، عِلْمِ دین کی بہت کمی ہے ، مسلمان کہلانے والے بھی دِینی معلومات کی کمی کے سبب باتوں باتوں میں دِین کا مذاق اُڑا بیٹھتے ہیں * آپس میں ہنسی مذاق کرتے ہوئے * ایک دوسرے کو چٹکلے سناتے ہوئے ( مَعَاذَ اللہ ! ) * کبھی اللہ پاک کی توہین کرتے ہیں * کبھی جنّت و دوزخ کا مذاق اُڑایا جاتا ہے * کبھی فرشتوں اور جنّتی حُوْرَوں کا مذاق بنایا جاتا ہے۔ ایسے بہت سارے کفریہ جملے ہیں جو لوگ مذاق مذاق میں بول جاتے ہیں ، مثلاً * فُلاں کی حرکتوں سے تو اللہ پاک بھی پریشان ہے ( یہ کفریہ جملہ ہے ) * زبان دراز کو کہہ دیتے ہیں : خُدا تمہاری زبان کا مقابلہ نہیں کر سکتا ، میں کیسے کروں ؟ ( یہ بھی کفریہ جملہ ہے ) ( [1] ) * اسی طرح رِشْوَت وغیرہ حرام کمائی کو کبھی مذاق میں کہہ دیتے ہیں : هٰذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّیْ ( ترجمہ کَنْزُ العرفان : یہ میرے رب کے فضل سے ہے ( [2] ) ) یہ بھی کفریہ جملہ ہے * کوئی طبیعت پوچھے تو بعض بےباک کہہ دیتے ہیں : نصْرٌمِّنَ الله وَ ٹِّھیک یہ بھی کفریہ جملہ ہے کہ اس میں قرآنی آیت : نَصْرٌ مِّنَ اللّٰهِ وَ فَتْحٌ قَرِیْبٌؕ کا مذاق اُڑایا گیا ہے۔ ( [3] ) * بعض بےباک نوجوان کہتے ہیں : اچھا ہے ، جہنّم میں جائیں گے ، فلمی اداکار بھی تو وہیں ہوں گے ، یہ بھی کفریہ جملہ ہے۔ ( [4] ) ایسے ہی اور بہت سارے کفریہ جملے ہیں جو مذاق میں بولے جاتے ہیں۔