Book Name:Deen Ka Mazak Mat Banao
فرمایا : اِیَّاکَ یَاعُمَر ! اَنْ تَکُوْنَ وَلِیًّا لِلّٰہِ فِی الْعَلَانِیَۃِ وَ عَدُوًّا لَہٗ فِی السِّرِّ یعنی اے عمر ! اس بات سے بچنا کہ تُو لوگوں کے سامنے تو اللہ پاک کا دوست ہو مگر تنہائی میں اس کا دُشمن بن جائے ( یعنی جس طرح لوگوں کے سامنے نیکیاں کرتے ہو ، ایسے ہی تنہائی میں بھی نیکیاں ہی کرنا ، تنہائی میں گُنَاہوں کا بازار گرم مت کرنا ) ، بےشک جس کا باطِن اُس کے ظاہِر سے مختلف ہو ، وہ مُنافِقِ ( عملی ) ہے۔ یہ سُن کر حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُاللہ عَلَیْہ اتنا روئے کہ آپ کی داڑھی مبارک تَر ہوگئی۔ ( [1] )
اللہ پاک ہمیں ظاہِرو باطن میں ایک جیسا بننے ، تنہائی میں بھی ، لوگوں کے سامنے بھی ہر جگہ نیکیاں ہی نیکیاں کرنے ، گُنَاہوں سے ہر دَم بچتے رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
ہوں بظاہِر بڑا نیک صُورت کر بھی دے مجھ کو اب نیک سِیْرت
ظاہِر اچھا ہے ، باطِن بُرا ہے یاخُدا ! تجھ سے میری دُعا ہے
دَرْدِ عصیاں مِٹا یااِلٰہی ! دیدے کامِل شفا یااِلٰہی !
تجھ سے بیمار کی التجا ہے یاخُدا ! تجھ سے میری دُعا ہے ( [2] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
( 2 ) : دِین کو مذاق مت بناؤ !
پیارے اسلامی بھائیو ! دوسرا سبق جو ان آیاتِ کریمہ سے ہمیں سیکھنے کو مِلا وہ یہ ہے کہ دِین کو مذاق بنانا ، صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان اور دِینی راہنماؤں کا مذاق اُڑانا مُنَافقوں کا کام