Book Name:Deen Ka Mazak Mat Banao
ہے۔ یہی وہ بدبخت ہیں جو کلمہ بھی پڑھتے تھے ، نمازیں بھی پڑھتے تھے ، روزے بھی رکھتے تھے ، صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان کی جھوٹے مُنہ تعریفیں بھی کرتے تھے ، پھر اپنی نجی مجلسوں میں کہتے تھے :
اِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِءُوْنَ(۱۴) ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 14 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : ہم توصرف ہنسی مذاق کرتے ہیں۔
ہمیں چاہئے کہ ایسی بدتمیزی سے ہمیشہ دُور رہیں۔
دِینی باتوں کا مذاق اُڑانا سخت ترین جرم ہے
یاد رکھئے ! دِینی باتوں کا مذاق اُڑانا انتہائی سخت جُرْم ہے ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
وَ اِذَا عَلِمَ مِنْ اٰیٰتِنَا شَیْــٴَـاﰳ اتَّخَذَهَا هُزُوًاؕ-اُولٰٓىٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌؕ(۹) ( پارہ : 25 ، سورۂ جاثیہ : 9 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : اور جب اسےہماری آیتوں میں سے کسی کا علم ہوتا ہے تو اسے ہنسی بنا لیتا ہے ، ان کیلئے ذلیل کر دینے والا عذاب ہے۔
اذان کامذاق اُڑانے والے کا بُرا انجام
اسی طرح ایک مقام پر ارشاد ہوتا ہے :
وَ اِذَا نَادَیْتُمْ اِلَى الصَّلٰوةِ اتَّخَذُوْهَا هُزُوًا وَّ لَعِبًاؕ-ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا یَعْقِلُوْنَ(۵۸)
( پارہ : 6 ، سورۂ مائدہ : 58 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : اور جب تم نماز کے لئے اذان دو تو اسے ہنسی کھیل بناتے ہیں یہ اس لئے کہ وہ نرے بے عقل لوگ ہیں۔
مُفَسِّرِیْنِ کرام فرماتے ہیں : مدینۂ پاک میں ایک غیر مُسْلِم تھا ، جب مُؤذِّن اذان میں