Book Name:Deen Ka Mazak Mat Banao
مثلاً کہتے ہیں : * یار ! وہ گیا ، جان چھوٹی * اس نے تو بَور کر دیا تھا * ڈیڑھ ہشیار ہے * ذرا لچا ، ٹیڑھا ہے۔ ( [1] )
یاد رکھئے ! پیٹھ پیچھے بُرائیاں کرنے کا یہ انداز غیبت ہے اورغیبت انتہائی نقصان دِہ بیماری ہے * غیبت ایمان کو کاٹ کر رکھ دیتی ہے * غیبت بُرے خاتمے کا سبب ہے * بکثرت غیبت کرنے والے کی دُعا قبول نہیں ہوتی * غیبت نیکیوں کو جلا دیتی ہے * غیبت کرنے والا اگر توبہ کر بھی لے ، تب بھی سب سے آخِر میں جنّت میں داخِل ہو گا ، الغرض غیبت گُناہِ کبیرہ ، حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔ ( [2] )
تُو غیبت کی عادَت چُھڑا یااِلٰہی ! بُری بیٹھکوں سے بچا یااِلٰہی !
ہو بیزار دِل تہمتوں ، چغلیوں سے مجھے نیک بندہ بنا یااِلٰہی ! ( [3] )
بہر حال ! پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں ظاہِرو باطن میں ایک جیسا ہی بن کر رہنا چاہئے ، جس طرح لوگوں کے سامنے میٹھی میٹھی باتیں کرتے ہیں ، ایسے ہی پیٹھ پیچھے بھی اُن کی تعریف ہی کریں ورنہ خاموشی اِخْتیار کر لیں۔ یہ تَو صِرْف غیبت کی بات ہے ، ہمیں ہر اعتبار سے ہی ظاہِر و باطن کے تضاد سے بچنا چاہئے۔
حضرت خِضر عَلَیْہِ السَّلام کی نصیحت
ایک مرتبہ حضرت عمربن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو حضرت خِضْر عَلَیْہِ السَّلام کی زیارت کاشَرْف مِلا ، آپ نے عرض کیا : عالی جاہ ! مجھے نصیحت فرمائیے ! حضرت خِضْر عَلَیْہِ السَّلام نے