Namaz Na Parhny Ke Nuqsanat

Book Name:Namaz Na Parhny Ke Nuqsanat

کردار بھی اعلیٰ ہے ، جن کی گفتار بھی اعلیٰ ہے ، جو ظاہِر کے بھی بہت نِرالے ہیں ، باطن کے بھی نہایت پاکیزہ ہیں ، یہ خود نبی تھے یا انبیائے کرام علیہمُ السَّلام  کی فرمانبردار اَوْلادیں تھیں ، یقیناً جب تک یہ دُنیا میں تشریف فرما رہے ، مُعَاشرے کا رنگ ہی نِرالا تھا ، ان کے ہوتے ہوئے انسان اپنے ظاہِر و باطن کی بلندیوں کو چُھو رہے تھے۔

مگر پھِر جب یہ پاکیزہ ہستیاں ، بلند رُتبہ نبی اور ان کی نیک اَوْلادَیں ایک ایک کر کے دُنیا سے پردہ کر گئے تو مُعَاشرے میں بگاڑ آنا شروع ہوا ، ان کے بعد وہ آئے ، جنہوں نے اپنے آبا ؤ اَجْداد ، اپنے بزرگوں اور نیک لوگوں کا رستہ چھوڑ دیا ، یہ وہ لوگ تھے ، جو مُعَاشرے کے بگاڑ کا سبب بنے۔یہ کون تھے ؟ کیا کرتے تھے ؟ اللہ پاک نے فرمایا :

فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹)  

 ( پارہ : 16 ، سورۂ مریم : 59 )

ترجمہ کَنْزُ الایمان : تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ نا خلف آئے جنھوں نے نمازیں گنوائیں ( ضائع کیں ) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے۔

یہ وہ بُرے لوگ ہیں؛ جنہوں نے مُعاشرے اور انسانیت کے حُسْن کو بگاڑ کر رکھ دیا۔ یہ کیا کرتے تھے ؟ 2 بُرے کام :  ( 1 ) : نَمازیں ضائع کیا کرتے تھے ( 2 ) : نفسانی خواہشات کی پیروی کیا کرتے تھے۔

پھر وہ لوگ آتے ہیں جو... ! !

مسلم شریف کی حدیثِ پاک ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : ہر نبی علیہ السَّلام  کی اُمّت میں ان کے حواری  ( یعنی ان پر ایمان لانے والے )