Namaz Na Parhny Ke Nuqsanat

Book Name:Namaz Na Parhny Ke Nuqsanat

کے چہرے سے لگنے والے پانی کی یہ نحوست ہوئی کہ ان کے چشمے سوکھ گئے ، ان کے باغات ویران ہو گئے اور یہ شہر اُجڑگیا۔ پھر حضرت جبریل علیہ السَّلام نے عرض کیا : اے عیسیٰ علیہ السَّلام ! آپ نے بےنمازی کی دُنیوی نحوست تو ملاحظہ فرما لی ، روزِ قیامت جہنّم کو بےنمازیوں ہی سے پُر کیا جائے گا۔  ( [1] )

اللہ ! اللہ ! اے عاشقانِ رسول ! غور فرمائیے ! ایک بےنمازی کے کُلّی کرنے کی ایسی نحوست ہوئی کہ سمندر میں قحط پڑ گیا اور ایک بےنمازی کے چہرے سے لگنے والے پانی کی ایسی نحوست ظاہر ہوئی کہ وہ پانی چشمے میں گیا ، اس چشمے میں اس کی نحوست شامِل ہوئی ، پھر اس چشمے کا پانی جہاں جہاں پہنچا ، وہاں نحوست ہی نحوست پھیل گئی ، یوں ایک ہنستا بستا شہر وِیران ہو گیا۔

آہ ! آج تو یہ حال ہے کہ شاید ہر گھر میں بے نَمازی ہو ، اِلّا مَاشَآءَ اللہ ! جو نَمازی ہیں ، وہ ہیں ، اللہ پاک انہیں سلامت رکھے ، ورنہ اکثر گھروں کا حال ایسا ہی ہے ، بیٹا نَمازی ہے تو باپ بےنَمازی ہے ، باپ نَمازیں پڑھنے والا ہے تو بیٹا بےنَمازی ، پُورے کا پُورا گھرانہ نَمازی ہو ، ایسے گھر بہت کم  ملیں گے اور پُورے کا پُورا خاندان ہی بےنَمازی ہو ، ایسے گھروں کی کثرت ملے گی۔ ہماری عملی حالت ایسی ہے ، پھر ہم رونا روتے ہیں کہ روزی میں برکت نہیں ہے ، ہزاروں کماتے ہیں پھر بھی پُوری نہیں پڑتی۔

فجر کے لئے اُٹھا نہیں جاتا

ایک مسجد کے امام صاحِب کا بیان ہے ، کہتے ہیں : ایک دِن میرے پاس ایک شخص آیا ،


 

 



[1]...انیس الجلیس (مترجَم)،صفحہ:7۔