Book Name:Namaz Na Parhny Ke Nuqsanat
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف ( ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )
قِیامَت کے دن کسی مسلمان کی نیکیاں میزان ( یعنی ترازو ) میں ہلکی ہو جائیں گی تو سرور کائنات ، شاہِ موجوادت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ایک پرچہ اپنے پاس سے نکال کر نیکیوں کے پلڑے میں رکھ دیں گے تو اس سے نیکیوں کا پلڑا وَزنی ہو جائے گا۔وہ عَرْض کرے گا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ! آپ کون ہیں ؟ حضور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم فرمائیں گے : میں تیرا نبی مُحَمَّد ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) ہوں اور یہ تیرا وہ دُرُودِ پاک ہے جو تُو نے مجھ پر پڑھا تھا۔ ( [1] )
ہم نے خطا میں نہ کی تم نے عطا میں نہ کی کوئی کمی سروَرا تم پہ کروروں دُرُود ( [2] )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
اللہ پاک جَلَّ شانُہٗ فرماتا ہے :
فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ ( ۵۹ )
صَدَقَ اللہ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہٗ النّبِیُّ الْکَرِیْمُ الْاَمِیْن