Book Name:Namaz Na Parhny Ke Nuqsanat
سال سے۔ فرمایا : تم نے 40 سال سے کوئی نَماز نہیں پڑھی۔ ( [1] )
ہم ذرا غور کر لیں؛ ہمارے یہاں جو نَمازی ہیں ، ان میں کتنے ہیں جو نَماز کی شرائط ، فرائِض ، واجبات وغیرہ کی معلومات رکھتے ہیں اور ان کی رعایت کرتے ہوئے نَماز پڑھتے ہیں * پھر وہ لوگ جو نَماز درست پڑھتے ہیں؛نَماز کے فرائض و واجبات پُورے ادا کرتے ہیں ، ان کے لئے بھی مقامِ غور ہے ، عُلَمائے کرام فرماتے ہیں : نَماز پڑھ لینے کے بعد غیبت کر کے نَماز کا ثواب ضائع کر دینا بھی نَمازیں ضائع کر دینے کی ایک صورت ہے۔ ( [2] )
اللہ اکبر ! یہ ساری صُورتیں نَمازیں ضائع کر دینے کی ہیں اور افسوس ! آج ہمارے معاشرے میں یہ ساری صُورتیں پائی جا رہی ہیں اور ہماری تنزلی کی ایک بنیادی وجہ یہ بھی ہے۔ کاش ! ہمیں توفیق ملے اور ہم نَمازیں ضائع کرنے سے بچنے والے بن جائیں۔
میں پانچوں نَمازیں پڑھوں باجماعت ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی !
میں پڑھتا رہوں سنتیں ، وقْت ہی پر ہوں سارے نوافِل ادا یاالٰہی !
دے شوقِ تلاوت دے ذَوقِ عبادت رہوں بَاوُضو میں سدا یاالٰہی !
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
منافقین کی تورات میں بیان کردہ صفات
اے عاشقانِ رسول ! یہ دونوں کام یعنی نَمازیں ضائع کرنا اور خواہشات کے پیچھے چلنا مُسلمانوں کے نہیں بلکہ منافقین کے ہیں۔تابعی بزرگ حضرت کَعْبُ الْاَحْبَار رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اللہ پاک کی قسم ! میں نے تورات میں منافقین کی یہ صفات پڑھی ہیں کہ وہ خواہشات