Book Name:Mosam Sarma Ki Barkat
نفل روزوں کے فضائل پر 3 احادیث
( 1 ) : حدیثِ پاک میں ہے : جس نے ثواب کی اُمِّید رکھتے ہوئے ایک نفل روزہ رکھا ، اللہ پاک اسے دوزخ سے 40 سال ( کی مسافَت کے برابر ) دُور فرما دے گا۔ ( [1] ) ( 2 ) : معجمِ کبیر کی روایت میں ہے : جس نے ایک نفل روزہ رکھا ، اس کے لئے جنّت میں ایک درخت لگا دیا جائے گا جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہو گا ، وہ شہد جیسا میٹھا اور خوش ذائقہ ہو گا ، اللہ پاک روزِ قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔ ( [2] ) ( 3 ) : حضرتِ ابو اُمامہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے عرض کیا : یا رَسُولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم ! مجھے ایسا عمل بتایئے جس کے سبب جنت میں داخل ہو جاؤں ۔فرمایا : روزے کو خود پر لازم کر لو کیونکہ اس کی مثل کوئی عمل نہیں ۔ ( [3] )
سردی کی راتوں میں قیام کیجئے !
پیارے اسلامی بھائیو ! سردیوں میں راتیں لمبی ہوتی ہیں ، اس سے بھی فائدہ اُٹھانا چاہئے ، حضرت عُبیدبن عمیر رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب سَردی آتی ہےتواہْلِ قرآن سے کہا جاتا ہے تمہاری نماز کےلئےرات لمبی ہوگئی ( لہٰذا راتوں کو اُٹھ کر خوب تلاوت کیا کرو ! ) ۔ ( [4] )
( 1 ) : پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : رات کے قیام کو