Book Name:Mosam Sarma Ki Barkat

دِن آتا ہے ، رات چلی جاتی ہے ، رات آتی ہے ، دِن ڈُوب جاتا ہے ، سردیوں کے دِن چھوٹے ، راتیں لمبی ، گرمیوں کے دِن لمبے ، راتیں چھوٹی ، گرمی آتی ہے تو سُورج آگ اگلنے لگتا ہے ، سردی آتی ہے تو لوگ ٹھٹھرنے لگتے ہیں ، خزاں آگئی ، پتے جھڑ گئے ، بہار آئی ، ہر طرف سبزہ ہی سبزہ ہو گیا ، یہ موسموں کی تبدیلی ، یہ رات دِن کا آنا جانا ، چھوٹا بڑا ہونا ، یہ کیا ہے ؟  قُدْرت کی نشانی ہے۔ کیا کوئی ہے جو سُورج کو روک دے ؟  چاند کی رفتار کم کر دے ؟  ہم سردیوں میں ٹھٹھر کر رہ جاتے ہیں مگر موسم تبدیل نہیں کر پاتے ، جون جولائی کی گرم ہوائیں ہمارے جسم جلاتی ہیں مگر ہم سائنسی ترقی کے باوُجُود ان موسمی تبدیلیوں کو روک نہیں پاتے۔ اللہ پاک فرماتا ہے :

قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ جَعَلَ اللّٰهُ عَلَیْكُمُ الَّیْلَ سَرْمَدًا اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ مَنْ اِلٰهٌ غَیْرُ اللّٰهِ یَاْتِیْكُمْ بِضِیَآءٍؕ-اَفَلَا تَسْمَعُوْنَ(۷۱) قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ جَعَلَ اللّٰهُ عَلَیْكُمُ النَّهَارَ سَرْمَدًا اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ مَنْ اِلٰهٌ غَیْرُ اللّٰهِ یَاْتِیْكُمْ بِلَیْلٍ تَسْكُنُوْنَ فِیْهِؕ-اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ(۷۲) ( پارہ : 20 ، سورۂ قصص : 71 تا 72 )  

ترجَمہ کنز الایمان : تم فرماؤ بھلا دیکھو تو اگر اللہ ہمیشہ تم پر قیامت تک رات رکھے تو اللہ کے سوا کون خدا ہے جو تمہیں روشنی لا دے  تو کیا تم سُنتے نہیں تم فرماؤ بھلا دیکھو تو اگر اللہ قیامت تک ہمیشہ دن رکھے تو اللہ کے سوا کون خدا ہے جو تمہیں رات لا دے جس میں آرام کرو تو کیا تمہیں سوجھتا نہیں۔

غرض ؛ یہ ہماری بےبسی ، موسموں کی تبدیلی ، رات دِن کا گھٹنا بڑھنا ، پُکار پُکار کر کہتا ہے :

کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خُدا ہے

جو رات کو دِن اور دِن کو رات بنا رہا ہے ، وہی خُدا ہے