Book Name:2 Khatarnak Bhediya

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مال کی مَحَبّت کے نقصانات کا بیان

عُلَما فرماتے ہیں : محبتِ مال کی 2 صُورتیں ہیں؛  

محبتِ مال  کی پہلی صُورت : بُرا لالچ

ایک صُورت یہ ہے کہ آدمی کے دِل میں مال کی بہت محبّت ہو ، بندہ چاہتا ہو کہ مَیں راتوں  رات امیر ہو جاؤں ، میری فیکٹریاں  ( Factories ) ہوں ، کوٹھی ، بنگلہ ہو ، بینک بیلنس  ( Bank Balance ) ہو ، بڑی بڑی گاڑیاں ہوں مگر مال کی اس بُری محبّت کی وجہ سے آدمی حرام کی طرف ہاتھ نہ بڑھائے ، مثلاً اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے رِشْوَت کا لَیْن دَین نہ کرے ، سُود کی طرف نہ بڑھے ، چوری چکاری نہ کرے ، ناپ تول میں ڈنڈی نہ مارے ، دوسروں کو دھوکہ نہ دے۔

غرض؛ آدمی کے دِل میں مال کی محبّت تو ہے مگر حرام پر اُبھارنے والی محبّت نہیں ہے ، اسے حِرْص کہتے ہیں۔ یہ بھی بہت نقصان دِہ چیز ہے... ! !

مال کی محبت نے منافق بنا دیا  ( عبرتناک واقعہ )

اب ایک سبق آموز واقعہ آپ کو سناتا ہوں : پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی ظاہِری زِندگی مبارک کے زمانے میں ایک شخص تھا ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمت میں حاضِر ہوا کرتا تھا ، اس نے کلمہ بھی پڑھا تھا ، ایمان بھی قبول کیا تھا ، امامُ الانبیا ، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی امامَت میں نمازیں بھی پڑھا کرتا تھا اور یہ اتنا پکّا نمازی پرہیز گار تھا